کراچی(نیوز ڈیسک)عالمی ادارہ صحت نے 2010ءمیں سوائن فلو کی وبا ختم ہونے کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کے باوجود وقفے وقفے سے مختلف ملکوں میں سوائن فلو کے کیسز سامنے آتے رہے۔ سوائن فلو کیا ہے؟ سوائن فلو یا پگ انفلوئنزا، پھیلنے والی سانس کی بیماری ہے۔ جو نجس جانور کی آبادی والے ممالک میں زیادہ پائی جاتی ہے۔یہ پہلی مرتبہ 1918ءمیں ایک بیماری کے طور پر اس وقت سامنے آئی جب نجس جانور اور انسان ایک ساتھ بیمار ہونے لگے۔ سوائن فلو ایک شخص سے دوسرے شخص میں سانس، کھانسی یا چھینکوں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ سوائن فلو کی علامات عام انفلوئنزا انفیکشن جیسی ہی ہیں۔ ان میں بخار، کھانسی، نزلہ زکام،بھوک کی کمی، تھکن اور سر درد شامل ہیں۔ کچھ مریضوں میں گلے کی خراش، جلد پر سرخ دانے، جسم میں درد، جسم کا سرد ہونا، متلی، اور ڈائریا کی شکایت بھی ہوتی ہے۔سوائن فلو کی انتہائی خطرناک حالت میں مریض کو سانس لینے کے لیے وینٹی لیٹر کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے۔اگست 2010ءمیں عالمی ادارہ صحت نے سوائن فلو کی وبا ختم ہونے کا اعلان کیا تھا۔لیکن بھارت میں مارچ 2015ءتک 25ہزار سوائن فلو کے کیسز رپورٹ ہوئے۔ جب کہ 13سو سے زائد مریض موت کے منہ میں چلے گئے۔