اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے،آئی ایف جے

datetime 31  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز۔۔۔۔صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال کے مقابلے سنہ 2014 میں دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستان صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے۔تنظیم کے مطابق اس سال ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے اور دوسرے واقعات میں دنیا بھر میں 118 صحافی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ گذشتہ سال 105 صحافی ہلاک ہوئے تھے۔برسلز میں مبنی آئی ایف جے نے بتایا کہ اس کے علاوہ 17 صحافی دوسرے حادثات اور قدرتی آفات میں ہلاک ہوئے جب وہ اپنا کام کر رہے تھے۔واضح رہے کہ آئی ایف جی دنیا بھر کے صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔آئی ایف جی کے مطابق رواں سال پاکستان میڈیا والوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک رہا جہاں 14 صحافیوں نے اپنی جان گنوائی جبکہ اس کے بعد شام کا نمبر رہا جہاں 12 صحافی ہلاک ہوئے۔پاکستان میں سب سے زیادہ 17 صحافی ہلاک ہوئے اور اسلام آباد میں ان کے لیے صحافیوں نے ایک مظاہرہ کیا۔تنظیم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نو نو افراد افغانستان اور فلسطین کے خطے میں ہلاک ہوئے جبکہ عراق اور یوکرین میں مرنے والے صحافیوں کی تعداد آٹھ آٹھ رہی۔شام اور عراق میں دولت اسلامیہ نے دو امریکی صحافیوں جیمز فولی اور سٹیون سوٹلوف کا سر قلم کیا۔تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ صحافیوں کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں اور اس نے دنیا بھر کی حکومتوں سے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کو ترجیحات میں شامل کرنے کی بات کہی ہے۔
امریکی صحافی جیمز فولی کی ہلاکت پر عالمی پیمانے پرگہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔آئی ایف جے کے صدر نے کہا: ’صحافیوں کو درپیش نئے خطرات کے پیش نظر اب عمل کرنے کا وقت ہے کیونکہ انھیں اب صرف معلومات کی فراہمی پر قدغن لگانے کے لیے نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے بلکہ انھیں تاوان اور سیاسی حربے کے طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’اس کے نتیجے میں بہت سے میڈیا ہاؤس اپنے نمائندوں کی حفاظت کی خاطر انھیں جنگ زدہ علاقوں میں روانہ کرنا نہیں چاہتے اور مقامی صحافیوں سے کام چلاتے ہیں۔‘انھوں نے مزید کہا کہ ’اگر میڈیا کے اہلکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں بہتری لانے میں ناکامی ہوتی ہے تو جنگ کے میدان کی خبریں متاثر ہوں گی اور آزاد ذرائع سے خبریں مشکل ہو جائیں گی۔‘



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…