لاہور۔۔۔۔۔۔حکو مت نے تیل کی قیمتوں میں تو کمی کر دی ہے لیکن اس کا حقیقی فائدہ عوام کو منتقل ہوتا مشکل نظر آ رہا ہے ۔ ٹرانسپوٹروں نے کرائے کم کرنے سے انکار کر دیا ہے نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے حکام کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق جنوری میں جاری ہونیوالے بجلی کے بلوں میں ہو گا لیکن یہ کمی فی یونٹ کتنی ہو گی ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔ پاکستان ریلوے کے جنرل مینجر جاوید انور نے کہا ہے کہ ریلوے نے نوے روز کے لئے ٹرینوں کے کرایوں میں پندرہ سے تیس فیصد کمی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن کرایوں میں مزید کمی نہیں کر سکتے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین عاصم رضا نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضافے کے باعث گزشتہ ہفتے بیس کلوگرام آٹے تھیلے کے ایکس ملز زیادہ سے زیادہ ریٹ سات سو پینسٹھ روپے سے بڑھانے کے لئے حکومت کو خط لکھا ہے۔ پہلے ہی کم نرخوں پر آٹا فروخت کر رہے ہیں اس لئے اب ریٹ کم نہیں ہوں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے صوبائی حکومتوں کو پٹرول سستا ہونے کا اثر مہنگائی میں کمی کی صورت میں عوام تک پہنچانے کی ہدائت کی ہے لیکن ملک میں لاگو فری مارکیٹ اکانومی کے نظام اور کمزور ریگولیٹری فریم ورک کی موجودگی میں سبزیوں، دالوں ، دودھ ، ادویات، ڈاکٹر کی فیس جیسی لاکھوں اشیاء اور سروسز کو پٹرول میں کمی کے تناسب سے سستا کرانا زمینی حقائق سے کوسوں دور لگتا ہے۔