لاہور ( این این آئی) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کیس کا فیصلہ سنادیا، ملزمہ آمنہ عروج، ممنون حیدر اور ذیشان کو 7، 7 سال قید کی سزا سنادی گئی جبکہ دیگر ملزمان کو بری کر دیا گیا ۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو تاوان طلب کرنے کے جرم میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی۔ تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اغواء کا الزام ثابت نہیں ہو سکا، اس لیے اس بنیاد پر سزا نہیں دی گئی۔عدالت نے حسن شاہ سمیت دیگر نامزد افراد کو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کر دیا، ہنی ٹریپ کیس کا محض ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے۔ عدالت کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے 17گواہان نے شہادتیں قلمبند کرائیں گئیں، جن کی روشنی میں فیصلہ سنایا گیا۔
یاد رہے کہ اس مقدمے میں خلیل الرحمن قمر کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کر کے اغواء کیا گیا تھا اور بعد ازاں ان سے تاوان طلب کیا گیا تھا۔ خلیل الرحمن قمر کو 15جولائی کو ملزمان کی جانب سے مبینہ طور پر اغواء برائے تاوان کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف 21جولائی کو تھانہ سندر میں اغواء اور دہشتگری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا۔ اگست میں انسداد دہشتگری عدالت میں کل 11ملزمان کا ٹرائل شروع ہوا۔خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس میں کل 17 گواہان عدالت میں پیش ہوئے۔ گواہان میں خلیل الرحمن قمر، خلیل الرحمن قمر کے دوست، پولیس اور بینک کا عملہ شامل ہے، خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کا محض ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے ۔واضح رہے کہ مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کر دی تھی۔