لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) گلوکارہ رابی پیرزادہ نے ایک ویڈیو بیان میں اداکارہ میرا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بہت اچھی ہیں اور آپ جو میرے بارے میں لوگوں سے کہہ رہی ہیں کہ وہ بہت برے ہیں اور بالکل سوٹ نہیں کرتے، آپ نے اس طرح کی باتیں کرنی ہیں تو اپنی جیسی خواتین کے بارے میں کریں، مہربانی کرکے مجھے اس سے دور رکھیں، میں اس متنازع اور برے فلم میڈیا کا حصہ نہیں ہوں،
آپ پچاس سکینڈل اور بنائیں، بیس شادیاں اور کریں لیکن میرے بارے میں، میرے لہجے کے بارے میں اگر آپ نے کوئی بات کی تو میں آپ کا منہ توڑ دوں گی، واضح رہے کہ گزشتہ روز رابی پیرزادہ نے کہا تھا کہ اداکار علی ظفر اور گلوکارہ میشا شفیع سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے جنسی ہراسگی کے الزامات لگا رہے ہیں، گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا کہ انہیں یہ سب بند کر دینا چاہیے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر علی ظفر اور میشا شفیع کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ ان دونوں کے تعلقات تو بالکل ٹھیک لگ رہے ہیں، پتا نہیں کیا غلط ہوا ہے، ان چاہیے کہ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے میڈیا کا استعمال بند کر دیں۔ رابی پیر زادہ نے صرف یہ ایک پیغام جاری نہیں کیا بلکہ وہ وقفے وقفے سے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتی رہی، انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ کمینہ مرد کسی بھی عورت کو ہراساں کر سکتا ہے اور کمینی عورت کسی بھی وقت بلاوجہ ہراساں ہونے کا اعلان کر سکتی ہے۔ رابی پیر زادہ نے اپنے ایک اور پیغام میں کہا کہ مجھے اچھا لگتا ہے مرد سے مقابلہ نہ کرنا اور اس سے ایک درجہ کمزور رہنا، مجھے اچھا لگتا ہے جب کہیں باہر جاتے ہوئے وہ مجھ سے کہتا ہے رکو! میں تمہیں لے جاتا ہوں یا میں بھی تمہارے ساتھ چلتا ہوں۔
مردوں کے حق میں رابی پیرزادہ نے مزید ٹویٹس بھی کیے اور انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ مجھے اچھا لگتا ہے جب کسی سفر پر جاتے اور واپس آتے ہوئے سامان کا سارا بوجھ وہ اپنے دونوں کاندھوں اور سر پر بنا درخواست کیے خود ہی بڑھ کر اٹھا لیتا ہے اور اکثر وزنی چیزوں کو دوسری جگہ منتقل کرتے وقت اس کا یہ کہنا کہ تم چھوڑ دو یہ میرا کام ہے۔ اچھا لگتا ہے جب وہ مجھے میرے سارے غم آنسوؤں میں بہانے کے لیے اپنا مضبوط کاندھا پیش کرتا ہے
اور ہر قدم پر اپنے ساتھ ہونے کا یقین دلاتا ہے۔ جب وہ بدترین حالات میں مجھے اپنی متاعِ حیات مان کر تحفظ دینے کے لیے میرے آگے کھڑا ہوجاتا ہے اور کہتا ہے ڈرو مت میں تمہیں کچھ نہیں ہونے دوں گا،160 جب مرد یہ مان لیتا ہے کہ عورت اس سے کم نہیں تب وہ اس کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھانا چھوڑ دیتا ہے تب ایسے خوبصورت لمحات ایک ایک کرکے زندگی سے نفی ہوتے چلے جاتے ہیں اور پھر زندگی بے رنگ اور بدمزہ ہو کر اپنا توازن کھو دیتی ہے، مقابلہ بازی کی اس دوڑ سے نکل کر اپنی زندگی محفوظ کر لیجیے۔