کراچی (این این آئی) واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان کی نامور گلوکارہ اور اداکارہ میشا شفیع نے ٹوئٹر پر گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں علی ظفر نے ایک بار نہیں بلکہ کئی مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا۔ میشا شفیع کے ٹوئٹ نے میڈیا اورسوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کردیا اور چند گھنٹوں میں ہی میشا شفیع کے نام سے ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
گلوکارہ میشا شفیع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے پر انہوں نے مزید خاموش رہنے کا فیصلہ ترک کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پر آواز اٹھائی ہے۔ میشا شفیع نے اب تک خاموش رہنے کی وجہ بتادی۔ ان کا کہنا تھا کہ آس پاس ایسی بہادر خواتین کو دیکھ رہی ہوں جو جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔ اس حوالے سے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے میشا شفیع کا کہنا تھا کہ جب پہلی بار میرے ساتھ یہ واقعہ ہوا میں نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا بس وہاں سے چلی گئی اور میں نے اس بارے میں اپنے شوہر کو بتایا اور ان سے بھی چپ رہنے کیلئے کہا کیونکہ ہم دونوں(میں اور علی ظفر)مشہور شخصیت ہیں۔میشا نے کہا میں اس بارے میں بات کرنے میں ہچکچارہی تھی میری سوچ اس وقت یہ تھی کہ میں کون ہوں اور وہ(علی ظفر)کون ہے اور اگر یہ واقعہ سامنے آ گیا تو کیا ہو گا۔ یہی وجہ تھی کہ اب تک خاموش تھی، میں جتنے لوگوں کو اس واقعے کے بارے میں بتاتی ہوں اتنی زیادہ ہمت محسوس کرتی ہوں۔میشا نے بتایا کہ دوسری مرتبہ علی ظفر نے مجھے اس وقت ہراساں کیا جب ہم لاہور میں کنسرٹ کیلئے ایک ساتھ تھے۔ میشا سے سوال پوچھا گیا کہ آپ نے ان کے ساتھ کنسرٹ کیلئے ہاں کیوں کہا جب وہ آپ کے ساتھ اس سے قبل نازیبا حرکت کرچکے تھے جس پر میشا نے کہا میں کام نہیں چھوڑ سکتی کیونکہ اس سے میرا گزارا ہوتا ہے۔ میں اپنے بینڈ کے ساتھ پرفارمنس کی تیاری کر رہی تھی جب انہوں نے مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی اس وقت میں نے بہت مشکل محسوس کی اور انہیں نظر انداز کیا۔