اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گزشتہ روز گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا، میشا شفیع کے بعد مزید تین خواتین کی طرف سے گلوکار اور علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ان تینوں خواتین نے علی ظفر پر نازیبا حرکات کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر لاہور کی ایک خاتون لیکچرار نے علی ظفر پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کی کزن کے قریب آنے کی زبردستی کوشش کی۔
ایک میک آرٹسٹ جو شوبز سے وابستہ ہے نے اپنے دعوے میں کہا کہ علی ظفر نے اخلاق سے گری ہوئی گفتگو کی اور کئی مواقع پر حد سے تجاوز بھی کر گئے۔ سوشل میڈیا پر ایک اور خاتون نے علی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک تقریب میں علی ظفرکے ساتھ سیلفی لینے کے دوران ان سے غیراخلاقی حرکت کی گئی۔ ان تینوں خواتین نے اپنے پیغامات میں کہا کہ گلوکارہ میشا شفیع نے خاموشی توڑ کر بہادری کا کام کیا ہے۔ شوبز کی دنیا کے مختلف لوگوں نے اس پر اپنے اپنے تاثرات دیے ہیں، اداکارہ و ماڈل عروہ حسین نے اپنے پیغام میں میشا کی حوصلہ افزائی کی جبکہ دوسری جانب فلم سٹار عثمان خالد بٹ نے اسے سستی شہرت کے لیے ڈرامہ کہہ دیا۔ عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے میشا کے بارے میں کہا کہ وہ ان کی طرح راک اسٹار ہے جو شکاریوں کے خلاف کھڑی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ نامور پاکستانی اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے گلوکار و اداکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگا دیا جبکہ گلوکار علی ظفر نے الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے الزام پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔میشا شفیع نے سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ساتھی گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیا اور اس قسم کے واقعات اس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں۔
میشا شفیع نے کہا کہ بااختیار اور اپنے خیالات رکھنے کے باوجود ان کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا، اگر ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔گلوکارہ نے کہا کہ کوئی خاتون جنسی ہراسانی سے محفوظ نہیں ہے، ہم اپنے معاشرے میں اس پر بولنے سے ہچکچاتے ہیں اور خاموشی کی راہ لیتے ہیں، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ خاموشی کے کلچر کو توڑا جاسکے۔میشا شفیع نے کہا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔
میرا ضمیر اب مجھے مزید خاموش رہنے کی اجازت نہیں دیتا۔یاد رہے کہ میشا شفیع پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صبا حمید کی صاحبزادی ہیں جنہوں نے ڈرامہ انڈسٹری سے ہی اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور پہلی مرتبہ 2006ء میں ڈرامہ ’’محبت خواب کی صورت میں‘‘ اداکاری کے جوہر دکھائے جس کے بعد 2007ء میں وہ جیو نیوز کے ڈرامہ سیریل ’’یہ زندگی تو وہ نہیں‘‘ میں بھی دکھائی دیں۔دوسری جانب گلوکار و اداکار علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات پر سوشل میڈیا پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کی تردید کی۔انہوں نے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ میں می ٹو موومنٹ سے آگاہ اور اس کا حامی ہوں اور جانتا ہوں کہ وہ کس مقصد کے لیے ہے۔
میں ایک باپ، ایک شوہر، ایک بیٹا ہوں، میں ایک مرد ہوں جو اپنے لیے، اپنے خاندان کے لیے، اپنے ساتھیوں اور دوستوں کے حق میں ان کے مشکل اوقات میں لاتعداد بار کھڑا ہوا، میں آج بھی ایسا ہی کروں گا، میں کچھ نہیں چھپاں گا، خاموشی کوئی آپشن نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں میشا شفیع کی جانب سے لگائے گئے ہراساں کیے جانے کے تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں، میں اس معاملے کو عدالت میں لے جاؤں گا اور اس کا سامنا پروفیشنلی اور سنجیدہ انداز سے کروں گا، سوشل میڈیا پر جوابی الزامات عائد کرکے اس تحریک، اپنے خاندان، اپنی انڈسٹری اور اپنے مداحوں کی تحقیر نہیں کروں گا۔ میں سچ پر یقین رکھنے والا ہوں جو ہمیشہ غالب ثابت ہوتا ہے۔