اسلام آباد (نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں رہنے والے پاکستانی شہری اب اپنے دوستوں کے لیے وزٹ ویزا اسپانسر کر سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ حکومت کی مقرر کردہ شرائط پوری کریں۔یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کے لیے سب سے اہم شرط ماہانہ آمدنی سے متعلق ہے، کیونکہ ویزا کفالت کی اجازت اسی بنیاد پر دی جاتی ہے۔ کسی غیر رشتہ دار یا دوست کو وزٹ ویزا دلوانے کے لیے درکار آمدنی کی حد مختلف رشتہ داری کی نوعیت کے مطابق مقرر کی گئی ہے۔تازہ ضوابط کے مطابق، اگر کوئی پاکستانی شہری اپنے دوست کو وزٹ ویزا پر بلانا چاہتا ہے تو اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 15,000 درہم ہونی چاہیے — جو کہ 3 اکتوبر 2025ء تک کے حساب سے تقریباً 12 لاکھ پاکستانی روپے بنتی ہے۔
گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (ICP) نے غیر ملکی شہریوں کے لیے داخلہ ویزا کے نئے اصول اور ترامیم کی منظوری دی ہے۔ان ترامیم کے تحت ملک میں چار نئی اقسام کے وزٹ ویزے متعارف کرائے گئے ہیں، جو خاص طور پر ان افراد کے لیے ہیں جو مصنوعی ذہانت، تفریح، تقریبات، کروز شپ اور یخچتی تفریحی سرگرمیوں سے وابستہ ہوں۔اسی طرح، یو اے ای حکومت نے انسانی بنیادوں پر رہائشی اجازت نامہ بھی جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، جو ایک سال کے لیے مؤثر ہوگا اور متعلقہ حکام کی صوابدید پر قابلِ توسیع ہوگا۔رپورٹ کے مطابق، بیوہ یا طلاق یافتہ غیر ملکی خواتین کے لیے بھی ایک سالہ رہائشی اجازت نامہ جاری کیا جائے گا، جسے مخصوص شرائط پوری کرنے پر مزید ایک سال کے لیے تجدید کیا جا سکے گا۔