منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت نے ہزاروں ملاز متیں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

datetime 18  اپریل‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)  حکومتِ پاکستان نے سرکاری اداروں کے حجم میں کمی لانے کے لیے “رائٹ سائزنگ” پالیسی کے تحت 30,968 سرکاری نوکریاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد وفاقی محکموں کی کارکردگی میں بہتری اور غیر ضروری اخراجات میں کمی لانا بتایا گیا ہے۔

کابینہ ڈویژن کے سیکریٹری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کو آگاہ کیا کہ ان میں سے 7,724 آسامیوں کو “ڈائنگ پوسٹس” قرار دیا گیا ہے، یعنی یہ آسامیاں بتدریج ختم کی جائیں گی۔

اعداد و شمار کے مطابق، سب سے زیادہ کٹوتی گریڈ 1 کی ملازمتوں میں کی جائے گی جن کی تعداد 7,305 ہے۔ اس کے برعکس اعلیٰ سطح پر کم تبدیلی کی گئی ہے، جن میں گریڈ 21-22 کی صرف دو اسامیاں، گریڈ 20 کی 36، اور گریڈ 19 کی 99 ملازمتیں شامل ہیں۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کابینہ سیکریٹری نے بتایا کہ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے ڈھانچے کو چھوٹا اور مؤثر بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ اہم شعبوں پر زیادہ توجہ دی جا سکے۔ ساتھ ہی حکومت کی زیر نگرانی چلنے والی تجارتی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ان کی افادیت کا تعین کیا جا سکے۔

انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ یہ اصلاحات ریگولیٹری اداروں پر اثرانداز نہیں ہوں گی، تاہم ان اداروں کو اپنے مشیروں، ملازمین اور تنخواہوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت ضرور کی گئی ہے۔

اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان نے اس پالیسی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک طرف کفایت شعاری کی بات کرتی ہے، تو دوسری جانب کابینہ کی تعداد میں اضافہ کر چکی ہے، جو ایک تضاد ہے۔ انہوں نے مزید استفسار کیا کہ یہ فیصلہ سرکاری ملازمین، خاص طور پر وہ افراد جو قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر مجبور ہوں گے، ان پر کس حد تک اثر انداز ہوگا۔

کابینہ سیکریٹری نے اس بات کا اعتراف کیا کہ رائٹ سائزنگ ایک بڑا اور اہم قدم ہے، جس سے حکومتی اخراجات میں قابلِ ذکر بچت ممکن ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر ضروری اسامیوں کے خاتمے سے کئی محکموں میں پہلے ہی مالی وسائل کی بچت دیکھی جا چکی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی کارکردگی پر مستقل بنیادوں پر نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ شفافیت اور جواب دہی کے اصولوں کو برقرار رکھا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…