بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

توانائی کے شعبے میں 45 کھرب روپے کی لیکیج کا انکشاف

datetime 27  اگست‬‮  2024 |

اسلام آباد (این این آئی )آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی)نے توانائی کے شعبے میں موجود خرابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کے الیکٹرک سمیت دیگر ڈسٹریبیوشن کمپنیوں سے عدم وصولی کا انکشاف کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے 45کھرب روپے کے نقصان کا باعث بننے والی خرابیوں، درجنوں حکمت عملیوں کا تذکرہ کیا جس نے ملک کو دیوالیہ ہونے کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں احتسابی عمل کے فقدان اور ناقص اصلاحاتی اقدامات پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

اکائونٹس آف پاور ڈویژن اور اس سے منسلک آرگنائزیشنز کی آڈٹ رپورٹ 2024 -2023 میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے 42 صفحات جاری کیے، جن میں وفاقی حکومت کے اداروں میں آڈٹ کے اعتراضات، رقم کی وصولی، زائد ادائیگیوں، ناقص اثاثوں اور معاشی منیجمنٹ، چوری، فراڈ کا تذکرہ کیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاور ڈویژن کہ پاور کمپنیوں کے مالیاتی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)کو ماہانہ بنیادوں پر کسی بھی ڈسٹری بیوشن کمپنی (ڈسکو)کی جانب سے توانائی اور معاشی ڈویژنز کو بلوں کی وصولی میں ناکامی پر مناسب متبادل ایکشن فراہم کرنا ہوتا ہے تاہم سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)کے آڈٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کے الیکٹرک سمیت ڈسٹرییوشن کمپنیوں (ڈسکو)سے 25 کھرب روپے کی وصولی کی جا سکتی تھی تاہم سی پی پی اے آڈٹ نے انکشاف کیا کہ توانائی کی فروخت کی مد میں ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک سے 25 کھرب کی جانی تھی۔

فنڈز کی اس بڑی رکاوٹ کی وجہ سے پاور سیکٹر سخت مالی بحران کا شکار ہے اور پروڈیوسروں کو ادائیگیوں میں تاخیر ہو رہی ہے، نتیجتا، بجلی پیدا کرنے والوں سے اوسط شرح سود 2فیصد سے اوسط شرح سود 4 فیصد تک ادائیگی میں تاخیر کا سرچارج وصول کیا جا رہا ہے۔آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر یہ بڑی رقم ڈسکوز سے وصول کی جاتی تو پاور



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…