لاہور( این این آئی)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح کا 13سال کی بلند ترین شرح پر پہنچنا لمحہ فکریہ ہے ، یکم جولائی سے فنانس بل کے نفاذ کے بعد مہنگائی کی ایک اور لہر آئے گی ،قوم اب مزید کسی منی بجٹ کی متحمل نہیں ہو سکتی
اس لئے اب عوام سے قربانی لینے کی بجائے حکمران طبقہ اور اشرافیہ قربانی دے ،اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ اشرافیہ پر عائد کیا گیا 10فیصد سپر ٹیکس ان کے خالص منافع سے وصول کیا جائے اور اس کی عوام سے وصولی کو روکنے کے لئے سخت مانیٹرنگ کی جائے ۔ بار کے صدر صدر رانا منیر حسین ،جنرل سیکرٹری قمرالزمان چودھری نائب صدور عامر شہزاد ،طاہر محمود بٹ ،شہباز قادر اورفنانس سیکرٹری کاشف ولایت نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت کی 60دن کی کارکردگی اور ایف بی آر کی پھرتیوں سے32لاکھ ٹیکس دہندگان کے لیے دن بدن مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے،خدارا سیاستدان ملک کے موجودہ حالات میں مل کر بیٹھیں تاکہ سیاسی استحکام آنے سے معاشی اہداف حاصل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے قول و فعل میں تضاد تھا اور موجودہ حکمران بھی اسی ڈگر پر چل رہے ہیں۔ وزیر خزانہ رات کو ایک بیان دیتے ہیں اور صبح اس کے برعکس اقدامات نظر آرہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مطالبہ ہے کہ غریب طبقات کے لئے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میںکمی کر کے انہیں منجمد کیا جائے تاکہ یہ طبقہ بھی زندگی گزار سکے ۔اگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے زمینی حقائق کے مطابق اقدامات نہ اٹھائے گئے تو ملکی حالات مزید ابتر ہو جائیں گے ۔