اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نے ایف آئی اے کی جس انکوائری رپورٹ پر ایکشن لیتے ہوئے اپنے خصوصی معاون ندیم بابر ،وفاقی سیکرٹری پٹرولیم اسد حیا الدین کو فی الفور عہدے خالی کرنے کا حکم ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے ذریعے عہدوں سے سبکدوش کیا
وہ رپورٹ 142صفحات پر مشتمل ہے۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق 20دن کی بجائے پاکستان کی بڑی سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی کے پاس صرف 3دن کا ذخیرہ ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ اب اوگرا کی ذمہ داری ہے کہ اوگرا پٹرول کے ڈپو ذخائر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو 20دن کی ضرورت کے مطابق بنوائے کیونکہ جنگ کی صورت میں محکمہ دفاع اور امن کے زمانے میں بجلی پیدا کرنے کیلئے واپڈا ملک میں ٹرانسپورٹ رواں دواں رکھنے کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ کنٹینر موومنٹ، کارگو موومنٹ کی ضروریات پوری کرے۔ کسی آئل مارکیٹنگ کمپنی کے پاس 20دن کی ضرورت کا ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ ندیم بابر کے قریبی حلقوں کے مطابق تیل کی درآمد پر پابندی کا لیٹر اس لئے نکالا گیا کیونکہ ملک میں سرپلس تیل ہو گیا تھا کورونا وائرس کے دوران عالمی سطح پر ایک دم تیل کی ڈیمانڈ آئی تو سٹوریج راتوں رات ختم ہو گئے کیونکہ سٹوریج صرف 3دن کے تھے۔