بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

منافع خور بے لگام ہوگئے، مرغی کا گوشت 500روپے، تازہ دودھ بھی مہنگا

datetime 9  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن)کراچی میں منافع خور بے لگام ہوگئے، تازہ دودھ 130روپے لیٹر اور مرغی کا گوشت 500روپے کلو کردیاگیا،آٹے اور چینی کی بلند قیمتیں بھی عوام کی جیب پر بھاری بوجھ ہیں۔کراچی میں منافع خوری عروج پرآگئی،مہنگائی کا جن آؤٹ آف کنٹرول ہوگیا،چکی کا آٹا 75روپے اور چینی100روپے کلو ہے۔دودھ 130روپے

لیٹراور500روپے کلو فروخت ہونے والی مرغی نیدن میں تارے دکھا دیئے،مہنگائی کے ستائے شہری بلبلا اٹھے،شہریوں نے کمشنرکراچی سے فوری اینش کا مطالبہ کردیا۔دکاندارکہتے ہیں کہ کافی عرصے سے پرائس لسٹ نہیں آرہی،پرائس کنٹرول کمیٹی آتی نہیں،اگرآبھی جائے توبس رسماً۔اشیائے خورونوش کی بلند قیمتوں سے پریشان شہری کمشنر کراچی کی نظر کرم کے منتظر ہیں۔دوسری جانب سانگلہ ہل میں مرغی کے گوشت کو پر لگ گئے دوکانداروں نے ایک بازار میں چھ، چھ ریٹ مقرر کر دئیے۔مرغی کا گوشت 400روپے فی کلو فروخت کرنے لگے انتظامیہ نے بھی گراں فروشوں کے آگے چپ سادہ لی۔تفصیل کے مطابق مقامی انتظامیہ کی مبینہ غفلت کے باعث چکن فروخت کرنے والے دوکانداروں نے اپنے اپنے ریٹ ہی مقرر کر ردئیے سبزی منڈی،کوہلو والا بازار،کمیٹی بازار،نئی آبادی،اقبالپورہ،حمید نظامی روڈمیں دوکاندار اپنی من مانیاں کرنے لگے کوہلو والا بازار میں پولٹری فارم میں مرنے والی مرغیوں کا گوشت فروخت کرنے کا انکشاف۔ایک ہی بازار میں 330سے400روپے کے درمیان دوکانداروں نے 6,6ریٹ مقرر کر کے فروخت کر رہے ہیں جو عوام کی قوت خرید سے باہر ہے دوکانداروں کی خود ساختہ مہنگائی نے خریداروں کے ہوش اڑا دئیے جبکہ دوکانداروں کا کہنا ہے کہ پولٹری فارمز

میں مرغی کی قلت کے باعث گوشت کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے شہریوں کے مطابق دوکاندار ایک کلو گوشت کی قیمت لے کر ہزار گرام کی بجائے 900گرام گوشت خریدار کے ہاتھ میں تھما دیا جاتا ہے جبکہ سو گرام گوشت کی صفائی کے نام پر کاٹ کاٹ لی جاتی ہے جبکہ دیگر قصابوں نے بڑے گوشت کی قیمت بڑھا کرساڑھے400روپے کلو اور چھوٹے گوشت کی قیمت ایک ہزار روپے کلو کر دی گئی ہے۔جو انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتاثبوت ہے شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں سے خود ساختہ مہنگائی پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…