پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

15 ماہ میں قرضوں میں حیرت انگیز اضافہ، پاکستان سب سے زیادہ عالمی بینک کا مقروض

datetime 7  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وزارت خزانہ نے پاکستان پر قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے جس میں 15 ماہ کے قرضوں کی تفصیلات دی گئی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق جون 2019 سے ستمبر 2020 تک اندرونی سمیت قرض میں 2660ارب کا اضافہ ہوا، اندرونی قرض بڑھ کر23ہزار392ارب روپے تک جا پہنچا،15 ماہ میں

بیرونی قرضہ 6 ارب ڈالر بڑھا۔رپورٹ کے مطابق غیر ملکی قرض بڑھ کر79ارب90 کروڑ ڈالرتک جا پہنچا، موجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے569ارب اسٹیٹ بینک کوواپس کیے، پاکستان سب سے زیادہ عالمی بینک کا مقروض ہے۔قرضوں کے حوالے سے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمی بینک کے قرضے 16 ارب 18 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک کے قرضے 12 ارب 74 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، پیرس کلب کا قرضہ 10 ارب 92 کروڑ ڈالر تک ریکارڈ ہوا ہے۔دوسری جانب چیئرمین ریونیو ایڈوائزر ایسوسی ایشن عامر قدیر کا کہنا ہے کہ ملک چلانے کیلئے8 ہزار ارب کی ضرورت ہے اور انہیں پورا کرنے کیلئے ہمیں ملکی مفادات کوپس پشت ڈالتے ہوئے سخت شراط پر قرضے لینے پڑتے ہیں، جو پیشہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونا چاہیے سود کی ادائیگیوں میں چلا جاتا ہے،ٹیکس جمع کرنے والے ادارے اپنے رویوں میں تبدیلی لائیں اورٹیکس دہندگان کوعزت دینے کی روایت ڈالیں۔ان خیالات کااظہار انہوں ”عوام ٹیکسیشن کے نظام سے متنفرکیوں؟“کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مامون نثار،نعیم خان، افتخار شبیر، عائشہ قاضی، افتخارچوہدری، عامر عمر شاہد، آصف رانا سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و

خوشحالی اور روشن مستقبل ٹیکس آمدن کے حصول سے وابستہ ہے،ٹیکس آمدن بڑھا کر غیر ملکی قرضوں سے نجات ممکن ہے لیکن حکومت بوجھ ڈالنے کی بجائے اعتدال پسندی کا رویہ اپنائے۔ انکم ٹیکس، سیلزٹیکس، ایکسائز اور کسٹم ڈیوٹیز کے ریٹس کم کرکے ٹیکس بیس کو بڑھایا جا سکتا ہے، ودہولڈنگ ٹیکسز پر انحصار کرنے کی

بجائے  حکومت اور ٹیکس مشینری کو براہ راست ٹیکسزکی طرف آنے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں 85 فیصد ٹیکسیشن ودہولڈنگ کے ذریعے کی جاری ہے جس کی وجہ سے پچاس فیصد ٹیکس چوری کی نظر ہوجاتا ہے،یہ حکومتی خزانے میں پہنچ پاتاہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے ودہولڈنگ ایجنٹس کو کریڈٹ دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ٹیکس دینے والوں کو ریلیف اور عزت دی جائے تو یہی لوگ خوشی سے ٹیکس حکومتی خزانے میں جمع کرائیں گے۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…