اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں خواتین پر تشدد کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک متاثرہ خاتون کو بری طرح مارا پیٹا جا رہا ہے۔متاثرہ خاتون میمونہ نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی اور داماد کے ساتھ سکوٹی پر جا رہی تھیں کہ پیچھے سے آنے والی ایک گاڑی نے ہارن دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکوٹی سائیڈ پر کرنے میں چند لمحے لگے تو گاڑی میں موجود لڑکے نے ان کے داماد کو گالیاں دینا شروع کر دیں، جس کے بعد تکرار ہوئی۔ اسی دوران گاڑی میں بیٹھی خواتین باہر نکل آئیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔میمونہ کے مطابق ایک خاتون بار بار خود کو گریڈ 20 کی افسر ظاہر کرتی رہی۔
پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے مگر متاثرہ خاتون کے بقول وہ خواتین کے دباؤ میں آکر کوئی کارروائی نہ کر سکے۔ میمونہ نے کہا کہ تشدد کے بعد ان لوگوں نے ہمیں زبردستی سلمان قریشی کے ڈیرے پر لے جانے کی کوشش بھی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کے دوران جب ان کی بیٹی نے غصے میں گاڑی پر پتھر مارا تو پولیس اہلکار نے الٹا انہیں ہی الزام دیا کہ نقصان کا ازالہ کریں۔ میمونہ نے شکوہ کیا کہ ابتدائی طور پر پولیس نے بالکل تعاون نہیں کیا بلکہ صلح پر مجبور کیا، تاہم ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد حکام نے سنجیدگی دکھائی۔ ان کے بقول کینٹ تھانے کے ایس ایچ او نے ان کی شکایات تحمل سے سنیں، لیکن جب سلمان قریشی وہاں پہنچا تو اس نے دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ ایسے جھگڑوں میں قتل بھی ہو جایا کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق سلمان قریشی مسلم لیگ ن کے سابق ٹکٹ ہولڈر اور موجودہ ڈپٹی اٹارنی جنرل ہیں۔ رابطہ کرنے پر انہوں نے اس خبر کے شائع ہونے تک اپنا موقف دینے سے گریز کیا۔ دوسری جانب عدالت نے تشدد کے مقدمے میں نامزد ملزمان کی ضمانت منظور کر لی ہے۔