پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

4 ماہ میں مالی خسارہ میں بڑا اضافہ،وزارت خزانہ کا رپورٹ میں اعتراف

datetime 26  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزارت خزانہ نے دسمبر کی ماہانہ معاشی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مالی خسارہ میں 33.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔رپورٹ میں رواں مالی سال جولائی دسمبر عرصہ میں معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مالی خسارہ میں 33.5 فیصد کا اضافہ ہوا،رواں مالی

سال جولائی اکتوبر عرصہ میں مالی خسارہ 753 ارب روپے پر پہنچ گیا،گزشتہ مالی سال اس عرصہ میں مالیاتی خسارہ 564 ارب روپے تھا،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں برآمدات 7.1 فیصد کم ہوئی، پہلے پانچ ماہ کے دوران 9.6 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران برآمدات 10.3 ارب ڈالر کی تھیں،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 6.9 فیصد بڑھ گیا، تجارتی خسارہ 8.1 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8.6 ارب ڈالر تک پہنچ گیا،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی رواں مالی سال جولائی نومبر کے دوران 71.7 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی،گزشتہ مالی سال جولائی نومبر میں 86.4 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی، نان ٹیکس آمدن جولائی سے نومبر 5.5 فیصد گر گئی، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں حکومت کے اخراجات میں 13.5 فیصد اضافہ ہوا،رواں مالی سال جولائی اکتوبر عرصہ میں ایک ہزار 920 ارب روپے کے اخراجات کیے گئے،گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں اخراجات ایک ہزار 691 ارب روپے کے تھے،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کیلئے جاری فنڈز میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،رواں مالی سال یکم جولائی سے 18 دسمبر 320 ارب 20 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری کیے

گئے،گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 296 ارب 30 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں پرائمری بیلنس میں 37 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا،رواں مالی سال جولائی اکتوبر عرصہ میں وفاقی محاصل میں 11.2 فیصد اضافہ سے 1026 ارب روپے ہو گئے،گزشتہ مالی سال جولائی اکتوبر میں وفاقی محاصل 923 ارب روپے کے تھے،رواں مالی

سال کے پہلے پانچ ماہ میں ایف بی آر نے ٹیکس ہدف میں 19 ارب روپے زیادہ اکھٹے کیے،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں 1669 ارب روپے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 1623 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا گیا،ایف بی آر نے معاشی چیلنجز کے باوجود ٹیکس ریفنڈز کو تیز رفتار کیا اور ٹیکس وصولی میں اضافہ کیا،ایف بی آر کے پالیسی اور انتظامی اقدامات سے

ٹیکس وصولی میں اضافہ ہونے کی امید ہے،پاکستان کی معیشت ادائیگیوں کے توازن بحران اور کورونا سے نمرد آزما ہے،کورونا کی دوسری لہر سے عائد عالمی اور مقامی پابندیوں سے معیشت پر اثرات آئیں گے،رواں مالی سال پہلے ہانچ ماہ میں اشیاء اور خدمات کی برآمدات میں

ایک ارب ڈالر کی کمی ہوئی،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں اشیاء اور خدمات کی برآمدات 12 ارب ڈالر کی رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 13 ارب ڈالر کی تھیں،رواں مالی سال کی پہلی دو سہ ماہیوں میں مقامی ضرورتوں کے باعث پیداوار میں اضافہ ہوا۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…