4 ماہ میں مالی خسارہ میں بڑا اضافہ،وزارت خزانہ کا رپورٹ میں اعتراف

26  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)وزارت خزانہ نے دسمبر کی ماہانہ معاشی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مالی خسارہ میں 33.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔رپورٹ میں رواں مالی سال جولائی دسمبر عرصہ میں معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مالی خسارہ میں 33.5 فیصد کا اضافہ ہوا،رواں مالی

سال جولائی اکتوبر عرصہ میں مالی خسارہ 753 ارب روپے پر پہنچ گیا،گزشتہ مالی سال اس عرصہ میں مالیاتی خسارہ 564 ارب روپے تھا،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں برآمدات 7.1 فیصد کم ہوئی، پہلے پانچ ماہ کے دوران 9.6 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران برآمدات 10.3 ارب ڈالر کی تھیں،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 6.9 فیصد بڑھ گیا، تجارتی خسارہ 8.1 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8.6 ارب ڈالر تک پہنچ گیا،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی رواں مالی سال جولائی نومبر کے دوران 71.7 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی،گزشتہ مالی سال جولائی نومبر میں 86.4 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی، نان ٹیکس آمدن جولائی سے نومبر 5.5 فیصد گر گئی، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں حکومت کے اخراجات میں 13.5 فیصد اضافہ ہوا،رواں مالی سال جولائی اکتوبر عرصہ میں ایک ہزار 920 ارب روپے کے اخراجات کیے گئے،گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں اخراجات ایک ہزار 691 ارب روپے کے تھے،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کیلئے جاری فنڈز میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،رواں مالی سال یکم جولائی سے 18 دسمبر 320 ارب 20 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری کیے

گئے،گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 296 ارب 30 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں پرائمری بیلنس میں 37 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا،رواں مالی سال جولائی اکتوبر عرصہ میں وفاقی محاصل میں 11.2 فیصد اضافہ سے 1026 ارب روپے ہو گئے،گزشتہ مالی سال جولائی اکتوبر میں وفاقی محاصل 923 ارب روپے کے تھے،رواں مالی

سال کے پہلے پانچ ماہ میں ایف بی آر نے ٹیکس ہدف میں 19 ارب روپے زیادہ اکھٹے کیے،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں 1669 ارب روپے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 1623 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا گیا،ایف بی آر نے معاشی چیلنجز کے باوجود ٹیکس ریفنڈز کو تیز رفتار کیا اور ٹیکس وصولی میں اضافہ کیا،ایف بی آر کے پالیسی اور انتظامی اقدامات سے

ٹیکس وصولی میں اضافہ ہونے کی امید ہے،پاکستان کی معیشت ادائیگیوں کے توازن بحران اور کورونا سے نمرد آزما ہے،کورونا کی دوسری لہر سے عائد عالمی اور مقامی پابندیوں سے معیشت پر اثرات آئیں گے،رواں مالی سال پہلے ہانچ ماہ میں اشیاء اور خدمات کی برآمدات میں

ایک ارب ڈالر کی کمی ہوئی،رواں مالی سال جولائی نومبر عرصہ میں اشیاء اور خدمات کی برآمدات 12 ارب ڈالر کی رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 13 ارب ڈالر کی تھیں،رواں مالی سال کی پہلی دو سہ ماہیوں میں مقامی ضرورتوں کے باعث پیداوار میں اضافہ ہوا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…