پشاور(آن لائن) محکمہ خوراک نے بلیک میں آٹا فروخت کرنے پر 28 ڈیلروں کا کوٹہ معطل کردیا ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خوراک میاں خلیق الرحمان اور محکمہ خوراک کے اعلیٰ حکام کی ہدایت کی ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغر اور راشننگ کنٹرولر پشاور آفتاب عمر کی نگرانی میں
اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولرز تسبیح اللہ اور واجد علی نے شہر کے مختلف علاقوں میں قائم آٹا ڈیلروں کو چیک کیا اور سبسڈائز آٹے کی ترسیل سے متعلق انسپکشن کی اور سرکاری کوٹے کے تحت ملنے والے آٹے کے نرخوں بارے آگاہی حاصل کی ۔ سرکاری کوٹے کے تحت آٹے کی ترسیل نہ کرنے اور بلیک میں آٹا فروخت کرنے پر محکمہ خوراک کے افسران نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 28 ڈیلروں کے کوٹے کو معطل کردیا جبکہ مزید کارروائی کیلئے کیس ڈائریکٹر محکمہ خوراک محمد زبیر کو ارسال کردیا ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خوراک میاں خلیق الرحمان نے محکمہ خوراک کے افسران کی جانب سے کی جانیوالی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر کارروائیوں کو جاری رکھیں اور عوام کو سبسڈائز آٹے کی ترسیل کو یقینی بنائیں تاکہ سرکاری کوٹے کے تحت آٹا ڈیلروں کو ملنے والے آٹے کے ثمرات عوام تک پہنچ سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ خوراک کے افسران بلا خوف و خطر کارروائیاں جاری رکھیں اور بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کو سبسڈائز آٹے کی ترسیل ہر صورت میں یقینی بنائیگی جبکہ بلیک میں آٹا فروخت کرنیوالوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کیا جائیگا اور ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا ۔