اسلام آباد( آن لائن )اکستان کی تاریخ میں گندم کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، پہلی بار دیسی گندم 24 سو روپے من ہو گئی ۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس ملک میں گندم کا شدید بحران دیکھا جارہا ہے جس کہ وجہ سے قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگی ہیں ،
جہاں اکتوبر کے مہینے میں ہی فی من گندم کی قیمت 24 سو روپے ہوچکی ہے ، گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں دیسی گندم 2 ہزار روپے فی من تک کی قیمت میں فروخت ہونے لگی تو پورے ملک میں گندم اور آٹے کا سنگین بحران پیدا ہو گیا تھا ، جب کہ ملک میں ان دنون گندم کے بحران کی کیفیت ہپیدا ہوچکی ہے ، جس سے آٹا بھی مہنگا فروخت ہو رہا ہے ، آٹا مہنگا ہونے سے روٹی اور نان کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں، جس وجہ سے دو وقت کی روٹی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے ، اس صورتحال میں عوام کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر ملک میں گندم کی بحرانی کیفیت کو دور کرنے اور قیمتوں کو نیچے لانے کے لیے بروقت اقدامات کیے جائیں ۔دوسری طرف ملک میں گندم بحران کے باعث ای سی سی نے گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے ، ای سی سی اجلاس میں روس سے ایک لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے ، بتایا گیا ہے کہ روس سے گندم حکومت سے حکومت کی سطح پر درآمد کی جائے گی ، روس سے درآمد کی جانے والی گندم پر تمام ڈیوٹیز اور ٹیکس نافذ نہیں کیا جائے گا ، 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن گندم نجی شعبے کے ذریعے پہلے ہی درآمد کی جاچکی ہے، جب کہ اس وقت ملک میں 50 لاکھ ٹن گندم سرکاری ذخائر میں موجود ہے ، دسمبر 2020 کے آخر تک مزید 1.1 میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی توقع کی جارہی ہے ۔