اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی )استعمال شدہ گاڑیوں کی فروخت اور خریداری پر سیلز ٹیکس عائد ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پوری ہو گئی۔گاڑیوں کے لین دین کے کاروبار کو دستاویزی بنانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
جس کے تحت اب یہ بھی بتانا ہو گا کہ گاڑی کسے بیچی۔17 فیصد سیلز ٹیکس بھی دینا ہو گا۔گاڑیوں کی خرید وفروخت کیش پر کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جس کے بعد بینکوں سے ادائیگی کرنا ہو گی۔نان فائلز کو اضافی 3 فیصد ٹیکس دینا ہو گا۔بے نامی وار گاڑیاں ختم کی جائیں گی۔استعمال شدہ گاڑیوں کی فروخت اور خریداری پر سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔دوسری جانب رواں مالی سال 21-2020 کی پہلی سہ ماہی میں سندھ ریونیو بورڈ(ایس آر بی) نے ٹیکس وصولی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کو پیچھے چھوڑدیا۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ایف بی آر کی پہلی سہہ ماہی میں ریونیو وصولی3 اعشاریہ55 فیصد رہی جبکہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کی اس عرصے میں وصولی منفی2 رہی لیکن اس کے برعکس کی ٹیکس وصولی میں 15فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ایس آر بی نے کورونا کے باوجود رواں مالی سال 21-2020 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 26 اعشاریہ378ارب ٹیکس جمع کر لیا ۔
جو کہ گذشتہ مالی سال کی نسبت 15 اعشاریہ 19زیاد ہ ہے۔مالی سال 20-2019 کے پہلی سہ ماہی کے دوران 22 اعشاریہ 899 ارب روپے کی وصولی کی گئی تھی ۔ایس آر بی ترجمان کے مطابق ستمبر میںایس آر بی کی ریونیو وصولی میں 16 اعشاریہ 38 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
ستمبر میں ایس آر بی نے 10 اعشاریہ 429ارب روپے کی ٹیکس وصول کیا ،جبکہ 2019 کے اسی عرصے کے دوران 8 اعشاریہ 961ارب روپے کی وصولی ہو ئی تھی ۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے ایس آر بی کی کار کر دگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اگست 2020 میں
ہونے والی موسلا دھار بارش نے سروس سیکٹر کے کاروبار کو سخت متاثر کیا جوکہ پہلے سے ہی COVID-19 کی زد میں تھا، اگر ایسا نہ ہوتا تو ایس آر بی کی سہ ماہی وصولی مزید بہتر ہوتی۔مراد علی شاہ نے ایس آر بی کے ٹیم ورک کی لگن اور محنت کا اعتراف کیا اور ایس آر بی
کے ساتھ تعاون کرنے پر ٹیکس دہندگان کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ ریونیو بورڈ نے مالی سال 21-2020کیلئے گزشتہ سال کے مقابلے میں 27 فیصد زائد کی شرح کے ساتھ 135 ارب کا ٹیکس حدف کو حاصل کرنا ہے، جبکہ مالی سال 20-2019 کے دوران 106 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف تھا۔