منگل‬‮ ، 13 مئی‬‮‬‮ 2025 

بجٹ میں کسی بھی ٹیکس میں مزید اضافہ نہ کیا جائے ،سٹیٹ بینک نے اپنی تجاویز حکومت کے سامنے رکھ دیں

datetime 11  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ 5جون 2020تک مختلف بینکوں نے ایس ایم ایز اور چھوٹے کارپوریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں اور اجرتوں کی ادائیگی میں مدد دینے کے لیے 21ارب روپے کی فنانسنگ کے لیے درخواستیں منظور کر لی ہیں،روزگار اسکیم کے تحت فنانسنگ حاصل کرنے میں کاروباری اداروں کودر پیش مسائل کا ازالہ کر یں گے۔

ایف پی سی سی آئی ترجمان کے مطابق ان خیالات کا اظہارانہوںنے ویڈیو لنک اجلاس کے ذریعے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے عہدیداروںاوردیگر چیمبرز کے صدور کو اسٹیٹ بینک روزگار اسکیم کے تحت رسک شیئرنگ سہولت کااستعمال بڑھانے کے اقدامات سے آگاہ کرنے کے موقع پر کیا۔ڈاکٹر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک روزگار اسکیم کے تحت رسک شیئرنگ سہولت کا استعمال بہتر بنانے کے لیے ایف پی سی سی آئی کے علاوہ ان پندرہ ریجنز جہاں ایس بی پی(بی ایس سی)کے دفاتر واقع ہیں ان کے ٹریڈ چیمبرز کے صدور سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا۔گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضاباقر نے ایف پی سی سی آئی اور تمام ٹریڈ چیمبرز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرتے بتایا کہ 5جون 2020تک بینکوں نے ایس ایم ایز اور چھوٹے کارپوریٹ کے ملازمین کی تنخواہوں اور اجرتوں کی ادائیگی میں مدد دینے کے لیے 21ارب روپے کی فنانسنگ کے لیے درخواستیں منظور کر لی ہیں۔روزگار اسکیم کے تحت فنانسنگ حاصل کرنے میں کاروباری اداروں کودر پیش مسائل کا ازالہ کر یں گے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے کہاکہ اسٹیٹ بینک اپنا کردار ادا کرے گا تو بہت ساری صنعتیں اور معیشت بچ جائے گی ۔

لا ک ڈائون کی وجہ سے 60سے 70روز اندسٹری نہیں چلی ہے،مارک اپ اور تنخواہوں کی ادائیگی بہت بڑا بوجھ ہے۔ معیشت چلے گئی تو روزگار رہے گا ورنہ معیشت کے حالات بہت برے ہو ںگے۔انہوںنے کہاکہ ساڑھے چار فیصد جو مزید شرح سود کم کیا ہے اس کا کسی کاروبار کو کوئی فائدہ نہیں ہو، موجودہ حالات میںاتنے زیادہ شرح سود پر کاروبار کرنانا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان اوپن کر دیا جائے اورجو جہاں بھی نئی انڈسٹری لگا نا چاہے اس کو اجازت دی جائے۔ریجنل چیئرمین ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر محمد ارشد نے کہاکہ پورے پاکستان کیلئے کاروبار کرنے کی ایک جیسی پالیسی ہونی چاہیے۔ جوجس بھی شعبہ میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اس سے آمدنی کا ذریعہ نہ پوچھا جائے۔ شرح سود کو مزید کم کیا جائے اور توانائی کی لاگت میں بھی کمی کی جائے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کسی بھی ٹیکس میں مزید اضافہ نہ کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…