بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

تھر میں کوئلے کے بجلی گھروں کی آلودگی سے 29 ہزار اموات کا خدشہ ، تحقیق میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے

datetime 4  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)آزادانہ تحقیقات کرنے والے ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تھر میں موجود کوئلے کے پاور پلانٹ کی 30سالہ آپریشنل مدت کے دوران 29 ہزار افراد آلودہ ہوا سے ہلاک ہوسکتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر(سی آر ای اے) کی جانب سے آن لائن جاری کردہ پریزینٹیشن میں میں ادارے کو موجودہ رجحانات، صحت پر پڑنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی پر آزادانہ تحقیقات کرنے والا ادارہ کہا گیا۔

رپورٹ کا عنوان ہے پاکستان کے تھر میں مجوزہ کوئلے کی کان کنی اور پاور پلانٹس کے فضائی معیار، صحت پر زہریلے اثرات۔خیال رہے کہ 6 ہزار میگا واٹ سے زائد کے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر ملک میں ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں جس میں سے 3 ہزار 700 میگا واٹ کے پلانٹ صحرائے تھر میں ہیں۔رپورٹ کے مطابق 660 میگا واٹ کی صلاحیت والا ایک پلانٹ فعال ہوسکتا ہے اور مجوزہ پلانٹس جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ مرکری (پارے) اور کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج والے مقامات بن جائیں گے۔ہوا میں سلفر ڈائی آکسائیڈ (SO2) کی خطرناک مقدار سے نہ صرف ایک لاکھ افراد متاثر اور آلودگی کے باعث 29 ہزار اموات کے علاوہ یہ پاور پلانٹس صحت سے متعلق پیچیدگیوں کا موجب بنیں گے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ صحت پر پڑنے والے دیگر اثرات میں دمے کے باعث 40 ہزار مرتبہ ہنگامی طبی امداد کے لیے جانا، بچوں میں دمے کے 19 ہزار 900 کیسز، 32 ہزار قبل از وقت ولادتیں، 2 کروڑ دن کام سے غیر حاضری (بیماری کی چھٹی) اور 57 ہزار سال تک پھیپھڑوں اور سانس کی تکالیف، ذیابیطس اور دماغ کی رگ پھٹ جانے جیسے مسائل کے ساتھ زندگی گزارنا شامل ہے،اس کے علاوہ یہ پاور پلانٹس سالانہ 1400 کلو گرام پارے کا اخراج کریں گے جس کا پانچواں حصہ خطے کے زمینی ماحول میں جمع ہوجائیگا۔

اس میں زیادہ تر ذخیرہ زمینی فصلوں میں ہوگی اور غذائی سلسلوں میں پارے کی مقدار میں اضافہ ہوجائے گا۔محقق نے فضائی معیار کو سنجیدہ لینے کے حوالے سے صوبہ سندھ کے پہلے سے ناقص ریکارڈ کی بھی نشاندہی کی کہ جہاں بڑی تعداد میں کوئلے سے چلنے والی صلاحیتوں کا بڑا حصہ قائم ہونے والا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…