ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تھر میں کوئلے کے بجلی گھروں کی آلودگی سے 29 ہزار اموات کا خدشہ ، تحقیق میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے

datetime 4  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)آزادانہ تحقیقات کرنے والے ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تھر میں موجود کوئلے کے پاور پلانٹ کی 30سالہ آپریشنل مدت کے دوران 29 ہزار افراد آلودہ ہوا سے ہلاک ہوسکتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر(سی آر ای اے) کی جانب سے آن لائن جاری کردہ پریزینٹیشن میں میں ادارے کو موجودہ رجحانات، صحت پر پڑنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی پر آزادانہ تحقیقات کرنے والا ادارہ کہا گیا۔

رپورٹ کا عنوان ہے پاکستان کے تھر میں مجوزہ کوئلے کی کان کنی اور پاور پلانٹس کے فضائی معیار، صحت پر زہریلے اثرات۔خیال رہے کہ 6 ہزار میگا واٹ سے زائد کے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر ملک میں ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں جس میں سے 3 ہزار 700 میگا واٹ کے پلانٹ صحرائے تھر میں ہیں۔رپورٹ کے مطابق 660 میگا واٹ کی صلاحیت والا ایک پلانٹ فعال ہوسکتا ہے اور مجوزہ پلانٹس جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ مرکری (پارے) اور کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج والے مقامات بن جائیں گے۔ہوا میں سلفر ڈائی آکسائیڈ (SO2) کی خطرناک مقدار سے نہ صرف ایک لاکھ افراد متاثر اور آلودگی کے باعث 29 ہزار اموات کے علاوہ یہ پاور پلانٹس صحت سے متعلق پیچیدگیوں کا موجب بنیں گے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ صحت پر پڑنے والے دیگر اثرات میں دمے کے باعث 40 ہزار مرتبہ ہنگامی طبی امداد کے لیے جانا، بچوں میں دمے کے 19 ہزار 900 کیسز، 32 ہزار قبل از وقت ولادتیں، 2 کروڑ دن کام سے غیر حاضری (بیماری کی چھٹی) اور 57 ہزار سال تک پھیپھڑوں اور سانس کی تکالیف، ذیابیطس اور دماغ کی رگ پھٹ جانے جیسے مسائل کے ساتھ زندگی گزارنا شامل ہے،اس کے علاوہ یہ پاور پلانٹس سالانہ 1400 کلو گرام پارے کا اخراج کریں گے جس کا پانچواں حصہ خطے کے زمینی ماحول میں جمع ہوجائیگا۔

اس میں زیادہ تر ذخیرہ زمینی فصلوں میں ہوگی اور غذائی سلسلوں میں پارے کی مقدار میں اضافہ ہوجائے گا۔محقق نے فضائی معیار کو سنجیدہ لینے کے حوالے سے صوبہ سندھ کے پہلے سے ناقص ریکارڈ کی بھی نشاندہی کی کہ جہاں بڑی تعداد میں کوئلے سے چلنے والی صلاحیتوں کا بڑا حصہ قائم ہونے والا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…