منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

کورونا وائرس ترقی پذیر ایشیائی ممالک کا کیا نقصان ہو سکتا ہے؟ ایشیائی ترقیاتی بینک نے رپورٹ جاری کر دی

datetime 6  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(  آن لائن )ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )سے جاری نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس مختلف چینلز کے ذریعے ترقی پذیر ایشیائی ممالک پر نمایاں اثرات مرتب کرے گا۔اے ڈی بی سے جاری  بیان میں کہا گیا کہ مقامی طلب میں تیزی سے کمی، سیاحت اور کاروباری سفر، تجارتی اور پیداواری روابط میں کمی، فراہمی میں خلل اور صحت پر اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے

جس کا انحصار وائرس پھیلنے پر ہے۔بینک کے مطابق معاشی خسارے کا انحصار اس پر ہے کہ وبا کسے پھوٹتی ہے جو کہ اب تک سب سے زیاہ غیر یقینی ہے۔اس حوالے سے کیے گئے تجزیے میں 77 ارب ڈالر سے 3 سو 47 ارب ڈالر تک کے عالمی اثرات یا عالمی شرح نمو کے فیصد سے 0.4 فیصد تک اثرات بتائے گئے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق معتدل منظرنامے جہاں احتیاطی رویے اور پابندیاں جیسا کہ سفری پابندیاں جنوری کے اواخر میں نافذ کی گئی پابندیوں کے 3 ماہ بعد آسان ہونا شروع ہوگئیں تو عالمی خسارہ ایک سو 56 ارب ڈالر یا عالمی شرح نمو کے 0.2 فیصد تک پہنچ جائے گا۔چین کو ایک سو 3 ارب ڈالر یا شرح نمو کا 0.8 فیصد خسارہ ہوگا، دیگر ترقی پذیر ایشیا کو 22 ارب ڈالر یا اس کی شرح نمو کا 0.2 فیصد خسارہ ہوگا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے چیف اکنامسٹ یاسوکی سواڈا نے کہا کہ کووڈ-19 سے متعلق اس کے معاشی اثر سمیت بہت سی غیر یقینی صورتحال ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے ممکنہ نقصانات کی واضح تصویر فراہم کرنے کے لیے متعدد منظرناموں کے استعمال کی ضرورت ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تجزیہ حکومتوں کو وبا کے انسانی اور معاشی اثرات دور کرنے میں واضح اور فیصلہ کن تعاون فراہم کرسکے۔یہ تجزیہ دی اکنامک امپیکٹ آف کووڈ-19 آن ڈیولپنگ ایشیا اس حوالے سے غور کیے گئے مناظر کی مکمل تفصیلات پیش کرتا ہے۔یہ ترقی پذیر ایشیائی معیشتوں اور ان معیشتوں کے شعبوں پر مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ پیش کرتا ہے جس میں نمایاں وبا کی صورت میں اس معیشت کا فرضی بدترین منظرنامہ بھی شامل ہے۔اسے پیش گوئی کے طور پر تشریح نہیں کیا جائے کہ ایک وبا پھیلے گی بلکہ اس کا مقصد حکومتوں کو رہنمائی فراہم کرنا ہے کیونکہ وہ مناسب ردعمل پر غور کررہے ہیں۔اس حوالے سے تمام اندازے اور منظرنامے ایشیائی ترقیاتی بینک کی ویب سائٹ پر موجود ہیں اور صورتحال مزید ابھرنے پر اس میں تجدید کی جائے گی

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…