کراچی (این این آئی)ریلوے حکام نے محکمے کے خسارے میں کمی لانے اور منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے 6 ٹرینوں کو آٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا، سب سے زیادہ بولی دینے والی کمپنی کو ٹرین آئوٹ سورس کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق ریلوے حکام نے 6ٹرینوں کو آٹ سورس کرنے کے حوالے سے پرائیویٹ کمپنیوں سے ٹیکنیکل اور فنانشل بڈ مانگ لی ہیں اور سب سے زیادہ بولی دینے والی
کمپنی کو ٹرین آئوٹ سورس کی جائے گئی ۔اس سے قبل بھی ریلوے حکام نے اپنی تین ٹرینوں فرید ایکسپریس، ہزارہ ایکسپریس اور خوشحال خان خٹک کو آٹ سورس کرنے کے لئے 3مرتبہ ٹینڈر جاری کیا ، لیکن بینچ مارک زیادہ ہونے پر کسی نجی کمپنی نے ٹیکنیکل اور فنانشل بڈ میں حصہ نہ لیا ، اب 6 ٹرینوں جناح ایکسپریس،فرید ایکسپریس، ہزارہ ایکسپریس،خوشحال خان خٹک، لاثانی ایکسپریس اور شاہ لطیف بھٹائی ایکسپریس کو آٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ریلویز نے ٹینڈر جاری کرتے ہوئے نجی سیکٹر سے فنانشل اور ٹیکنیکل بڈز مانگ لی ، ذرائع کے مطابق ریلوے حکام نے اس سے قبل فرید ایکسپریس کو آٹ سورس کرنے کے لئے سالانہ1087ملین ، ہزارہ ایکسپریس کا سالانہ1237ملین اور خوشحال خان خٹک کی660ملین رقم مقرر کی تھی۔نجی سیکٹر کے تعاون سے ٹرینیں چلانے کے لئے ریلوے حکام نے متعدد بار کوششیں کیں لیکن چندایک ٹرینوں کے سوا کوئی منصوبہ کامیاب نہ ہوسکا، سابقہ دور حکومت میں شالیمار ایکسپریس، فرید ایکسپریس ، بولان میل اور خوشحال خان خٹک ٹرین کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کیا گیا ، چند ماہ بعد ہی خسارے کی وجہ سے بولان میل ایکسپریس کا ٹھیکے دار ٹرین چھوڑ کر چلا گیا ۔فرید ایکسپریس اور شالیمار ایکسپریس ٹرین کا کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد دونوں کا کنٹرول محکمہ ریلویز نے خود سنبھال لیا تھا۔