کراچی(این این آئی)سال2019 کے دوران کاروں کی قیمتوں میں 29فیصد تک اضافہ ہوا جس کے باعث فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔آٹو موبائل انڈسٹری نے گزشتہ سال جنوری تا نومبر کے دوران33 فیصد کمی سے 32 ہزار 504 کاریں فروخت کیں۔
ماہرین کے مطابق گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی ایک وجہ نان فائلرز کے خلاف ایف بی آر کی فعال مہم کا شروع ہونا بھی ہے۔گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے نتیجے میں گاڑیوں کی قیمت بھی کم ہونی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور کاروں کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا۔قیمتوں میں اضافے کی وجہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 2.5 سے 7.5فیصد کے درمیان اضافی کسٹم ڈیوٹی اور روپے کی قدر میں کمی ہے۔ ڈالر کی بڑھتی قیمت نے آٹو سیکٹر کیلئے درآمدات کو زیادہ مہنگا کردیا کیونکہ گاڑیوں کے 50سے 70فیصد پارٹس بیرون ملک سے درآمد کیے جاتے ہیں۔آٹو ڈیلرز کے مطابق وہ حکومتی پالیسیوں کو آسان بنانے کا انتظار کر رہے ہیں،بعدازاں کچھ بھی ہوسکتا ہے،مارکیٹ میں تیزی آئے گی یا تو ایف بی آر کاروبار کے حوالے سے اپنی سخت پالیسیاں تبدیل کرے گا یا گاڑیاں اسمبل کرنے والے یونٹ پیداوار میں مزید کمی کردیں گے اور اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے ملازمین کو رخصت کردیں گی۔