اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے مقامی منڈی میں ٹماٹر کے ہوش ربا اضافے کے پیش نظر ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت د ی لیکن مولانا فضل الرحمن کے ملک بھر میں جاری دھرنوں کی وجہ سے ٹماٹروں کے کنٹینرز اور ٹرکوں کو منزل مقصود تک پہنچنے میں شدید مشکلا ت کا سامنا ہے ۔
کئی ٹرکوں میں موجود ٹماٹرخراب ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے بیوپاریوں کا بڑا مالی نقصا ن ہو چکا ہے ۔دریں اثنا ایم این ایف ایس کے وفاقی سیکریٹری محمد ہاشم پوپلزئی نے بتایا ہم نے ایران سے ٹماٹر کی درآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔فیصلےکے مطابق درآمد کنندگان کو گھریلو مارکیٹ میں فروخت کے لیے تین سے چار ہفتوں تک ایران سے ٹماٹر خریدنے کی اجازت ہوگی۔اگرچہ حکومت نے خریداری کے لیے کوٹے کی وضاحت نہیں کی تاہم ٹماٹر درآمدات کے لیے 13 دسمبر کی ڈیڈ لائن طے کی ہے۔دوسری جانب حکومت کو یقین ہے کہ سندھ سے اگلے دو سے تین ہفتوں میں ٹماٹر اور پیاز کی نئی فصل مارکیٹ میں آجائے گی۔ اس دوران ایران سے درآمدات کسی حد تک اس خلا کو پْر کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔توقع ہے کہ اگلے چار دن میں ٹماٹر پاکستان پہنچ جائیں گے۔پاکستان کی جانب سے تفتان بارڈر پر ٹماٹروں کی ترسیل کے لیے ایران کا محکمہ سرٹیفکیٹ پیش کریگا۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی محبوب سلطان نے ٹماٹر مہنگا ہونے پر عوام کو مشورہ دیتے ہووئے کہا ہے کہ اگر ٹماٹر مہنگا ہے تو اس کا استعمال کوئی ضروری نہیں ہے بلکہ اس کیلئے آپ دہی کا استعمال بھی کر سکتے ہیں جو کہ ایک بہترین متبادل ہے ۔