محصولات اور امداد کی کمی فلسطینی معیشت کا گلا گھونٹ رہی ہے، 1.8 بلین ڈالر کی فوری ضرورت درپیش ہے، عالمی بینک

19  ستمبر‬‮  2019

مقبوضہ بیت المقدس (آن لائن)عالمی بینک نے کہا ہے کہ محصولات اور امداد کی کمی فلسطینی معیشت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔عالمی بینک کی فلسطین پر جاری کی گئی رپورٹ میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے مغربی کنارہ اور غزہ کنتھن شنکر نے کہا ہے کہ فلسطین کو گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے فنڈزکے اجراء کے باوجود 1.8 بلین ڈالر کے لیکوئڈیٹی کرنچ یا سرمائے کی

شدید قلت کا سامنا ہے جس کے باعث صدر محمود عباس سرکاری ملازمین کی تنخواہیں نصف تک کم کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ فلسطینی حکومت کے مالیتی بحران کی وجہ سے سال کی دوسری سہ ماہی میں فلسطینی علاقوں میں بیروزگاری کی شرح بڑھ کر 26 فیصد پر آ چکی ہے۔اسرائیل بندرگاہ پر فلسطینی مارکیٹس کیلئے آنے والے سامان پر ہر ماہ تقریباً 190ملین ڈالر کسٹمز ڈیوٹیز اکٹھی کرتا ہے اور اس کو فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرنا ہوتا ہے۔رپورٹ کے مطابق فلسطین کو رواں سال فروری میں اس وقت سے سرمائے کی کمی کا بحران درپیش ہے جب اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کو فلسطین کی مد میں اکھٹے ہونے والے ویلیو ایڈڈ ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹیز کی منتقلی روک دی۔فروری میں اسرائیل نے ان رقوم میں سے 10 ملین ڈالر کٹوتی کا اعلان کیا جس پر فلسطینی اتھارٹی نے احتجاجاً کوئی بھی فنڈ لینے سے انکار کر دیا تھا۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اتنی ہی رقم ہر ماہ اسرائیل کے ہاتھوں قید فلسطینیوں کے خاندانوں کے کفالت کیلئے ادا کرتا ہے جو کہ اس کے نزدیک ان قیدیوں کو ہیرو کا اسٹیسٹس دینا اور دہشتگردی کو فروغ دینا ہے۔کنتھن شنکر نے کہاہے فلسطین کے معاشی حالات بہت خراب ہیں، سرمائے کی انتہائی کمی کی وجہ سے تنخواہیں دینا محال اور پبلک سروسز چلانا مشکل ہو گیا ہے۔یہ رپورٹ آئندہ ماہ نیویارک میں فلسطین کے عالمی ڈونر گروپ ایڈ ہاک لیڑن کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…