لاہور(این این آئی ) لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے پالیسی میکرز پر زور دیا ہے کہ وہ معاشی درستگی اور کاروباری ماحول کی بہتری کے لیے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھائیں، اعداد و شمار کے
ہیرپھیر سے معاملات درست نہیں ہونگے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صنعت، تجارت اور معیشت کے مسائل حل کرنے کے لیے حقیقت کی طرف دیکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کو پیسہ بنانے والی مشین نہیں بلکہ شراکت دار سمجھے اور ان کا عزت و احترام ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ان کی تجاویز پر عمل اور مسائل حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس سمیت دیگر ٹیکس معاملات پر تاجر برادری کی تجاویز پر عمل درآمد کیا جائے تو نہ صرف کاروباری ماحول بہتر ہوگا بلکہ حکومت کے محاصل بھی بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دینے کی بجائے موجودہ ٹیکس دہندگان پر ٹیکسز کا بوجھ بڑھانا تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کی خواہش کے مطابق فکسڈ ٹیکس نظام متعارف کروانے سے ٹیکس نیٹ کو وسعت ملے گی اور حکومتی محاصل بڑھیں گے جبکہ حکومت کے انتظامی اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔ حکومت کو چاہیے کہ نئے ٹیکس دہندگان کو 3سے 4سال کیلئے ٹیکس اور آڈٹ سے استثنیٰ دے،ٹیکس ریٹرن فارم اُردو ،انگریزی دونوں زبانوں میں ایک صفحے پر مشتمل اور آسان زبان میں ہونا چاہیے کہ فائلر اسے آسانی سے مکمل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات اٹھاکر حکومت اور تاجر برادری میں اعتماد سازی اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جاسکتا ہے۔