لاہور( این این آئی )فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بے نامی جائیداد وںاور اکائونٹس کے خلاف کارروائی کے لیے ادارے میں ایک علیحدہ شعبہ قائم کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل انسداد بے نامی کارروائی (ڈی جی-اے بی آئی) کے قیام کے لیے نوٹیفکیشن میں اس شعبے کے کام اور اس کی ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر جنرل عاصم احمد کو
نئے شعبے کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔ملک میں بے نامی جائیداد وںاور اکائونٹس کے خلاف اقدامات کے لیے حکومت نے بے نامی لین دین ایکٹ 2017 کو لاگو کیا تھا جو اس وقت غیر فعال ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے لیے یہ شعبہدواہم کام کرے گا جن میں ایک آزادانہ طور پر تحقیقات جبکہ دوسرا کسی بھی طرح کی انتظامی مدد شامل ہوگی۔انسداد بے نامی ایکٹ کے تحت تفصیلی معلومات، اختیارات اور ذمہ داریوں کا بھی تعین کیا جاچکا ہے جبکہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں حکام کے دائرہ اختیار اور ان کے تقرر سے متعلق تعین بھی کردیا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق شکایات درج کرنے اور ان پر کارروائی کا آغاز کرنے والا ایک 18 گریڈ کا افسر ہوگا، اس کی منظوری کرنے والا گریڈ 20 کا افسر ہوگا جو بے نامی زون کے مالیاتی اور انتظامی امور کا سربراہ بھی ہوگا۔اس کے علاوہ گریڈ 21 یا 22 کے افسر کے پاس افسران کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنسز پر فیصلہ سازی کا اختیار ہوگا۔ایف بی آر کے مطابق انسداد بے نامی قانون کے موثر انداز میں نفاذ اور اس میں حکام کی کارروائیوں کو یقینی بنانے کے لیے ڈی جی،اے بی آئی کے دفتر کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ڈی جی،اے بی آئی، انسداد بے نامی زون کی مدد کرے گا جبکہ وہ زون اور ایف بی آر کے درمیان ایک پل کا کام کرے گا۔اس کے ساتھ ساتھ یہ دفتر انسداد بے نامی زونز کے لیے لاجسٹک اور مالیاتی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی تعاون کرے گا جبکہ بے نامی معاملات کے خلاف کارروائی کرنے والی تفتیش کار ایجنسیز کے لیے ایف بی آر میں رابطہ مرکز کا کردار بھی ادا کرے گا۔