لاہور( این این آئی)چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فر نٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے کہا ہے کہ حکومت ماہ اگست سے نئے ٹیکس رجیم معاملات پر بزنس کمیونٹی سے فوری طور پربامعنی مذاکرات کرے اور بزنس کمیونٹی کا ابہام دور کرے ،مہنگائی اور افراط زر کی وجہ سے پہلے ہی کاروباری مشکلات ہیں اور بزنس کمیونٹی ٹیکس معاملات اور شناختی کارڈ کی شرط کے
حوالے سے تذبذب اور پریشانی کا شکار ہے ، بجٹ کے بعد سے اب تک صنعتی و تجارتی سرگرمیاں جمود کا شکا رہیں، ٹیکسوں کے پیچیدہ اور ناقابل قبول نظام، زیادہ پیداواری لاگت، غیرموافق کاروباری ماحول اور دیگر بہت سے مسائل کی وجہ سے معیشت سکڑ رہی ہے حکومت کاروبار دوست ماحول پیدا کرے اور کوئی بھی فیصلہ یا پالیسی لاگو کرنے سے قبل سٹیک ہولڈرز کو کی مشاورت سے لاگو کیا جائے اور بہتر راستہ تلاش کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہ عالم، ٹائون شپ، مزنگ، جوہڑ ٹائون اور داروغہ والا سے آنے والے تاجر رہنمائوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے حکومت کی سنجیدگی کا احساس کرتی ہے۔بزنس کمیونٹی ٹیکس دینا چاہتی ہے اور حکومت کے تاجر دوست اور برآمدات بڑھانے کے وژن کو بھرپورسپورٹ کرتی ہے مگرٹیکس قوانین کو سادہ اور آسان فہم بنایا جائے ۔ میاں نعمان کبیرنے کہا کہ ایف بی آر نے شناختی کارڈ کے ایشو پر سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جسکی بزنس کمیونٹی توقع کر رہی تھی۔