کراچی (این این آئی)سکیورٹیز ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) کے چیئرمین فرخ سبزواری کا عہدہ نجی کمپنی میں ملازمت چھپانے کے باعث خطرے میں پڑگیا ،ایک بڑے اسٹاک بروکر نے موجودہ حکومت میں اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے من پسند افراد کو اہم انتظامی عہدوں پر بھرتی کروایا ہے ۔سابق چیئرمین رچرڈ مورگن کو بھی
ویلتھ مینجمنٹ کمپنی ظاہر نہ کرنے کی بناء پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا ۔انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی میں اندرونی سیاست اپنی معراج پر پہنچ گئی ہے ۔ایس ای سی پی کی چیئر مین کے عہدے کے لئے رچرڈ مورن اور فرخ سبزواری ایک ہی کشتی کے سوار تھے ۔ رچرڈ مورگن کو اپنی ویلتھ مینجمنٹ کمپنی ظاہر نہ کرنے کی وجہ سے استعفیٰ دینے پر مجبورکیا گیا تھا ،جس کے بعد ایک بڑے اسٹاک بروکر اپنے ایک ملازم فرخ سبزواری کو حکومت میں اپنے اثر رسوخ کے باعث اس اہم عہدے پر تعینات کروایا تھا ۔ذرائع کے مطابق فرخ سبزواری نے اس بڑے اسٹاک بروکر کے پاس اپنی ملازمت کو ظاہر نہیں کیا ہے جبکہ اس بڑے بروکر نے موجودہ حکومت میں اپنا حد سے زیادہ اثر رسوخ استعمال کرکے اپن من پسند افراد کو اہم انتظامی عہدوں پر بھرتی کروایا ہے ،جو مفادات کا واضح ٹکراؤ ہے ۔ اس سے شفافیت ، اخلاقیات اور میرٹ پر سوال اٹھتا ہے اور اس کے مضر اثرات کی ذمہ داری موجودہ حکومت ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فرخ سبزواری چیئرمین پالیسی بورڈ خالد مرزا کو ہٹانے کی کوشش کررہے ہیںکیونکہ وہ ایک خود مختار اور سخت آفیسر ہیں ۔ذرائع کے مطابق فرخ سبزواری کا عہدہ اس وقت شدید خطرات سے دوچار ہے اور آئندہ چند روز میں اس حوالے سے اہم فیصلے کا امکان ہے ۔