پیر‬‮ ، 06 جنوری‬‮ 2025 

کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کیلئے بجٹ میں لگائے گئے نئے ٹیکس واپس لئے جائیں، صدر اسلام آباد چیمبر

datetime 6  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل، سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے پہلے سالانہ بجٹ میں برآمداتی شعبے کو دی گئی زیرو ٹیکس کی سہولت ختم کر کے تاجروں وصنعتکاروں پر کئی طرح کے ٹیکس عائد کر دیئے ہیں جس وجہ سے صنعتی و تجارتی سرگرمیاں بہت متاثر ہو رہی ہیں۔

اور پورے ملک کے تاجر حکومت کے بجٹ اقدامات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کیلئے بجٹ میں لگائے گئے نئے ٹیکس واپس لے، کاروباری طبقے کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرے اور جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کر رہے ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے کوششیں تیز کرے جس سے ٹیکس ریونیو بہتر ہو گا اور معیشت استحکام کی طرف بڑھے گی۔ احمد حسن مغل نے کہا کہ حکومت نے پہلے بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس وجہ سے عوام کو شدید مہنگائی کا سامنا تھا اور اب بجٹ میں کاروباری طبقے پر جو ٹیکس عائد کئے گئے ہیں ان کی وجہ سے مہنگائی مزید سنگین ہو گئی ہے کیونکہ نئے ٹیکسوں کی وجہ سے چینی، گھی اور دالوں سمیت عوام کی روزمرہ ضرورت کی تمام اشیاء کی قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں عام آدمی کافی پریشان ہے جبکہ لوگوں کی قوت خرید کم ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بھی مندی کا شکار ہو رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ سیمنٹ اور سریے سمیت تعمیرات کا سامان بھی بہت مہنگا ہو گیا ہے اور عام آدمی کیلئے گھر تعمیر کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ بجٹ میںکمرشل بلوں پر خریداروں کے شناختی کارڈ نمبر درج کرنے کی جو شرط عائد کی گئی ہے اس وجہ سے تمام تاجر پریشان ہیں کیونکہ یہ ایک بہت مشکل کام ہے ،لہٰذا انہوںنے کہا کہ حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اس شرط کو واپس لے۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ملک کی تمام تاجر تنظیموں نے حکومت کے بجٹ اقدامات کو مسترد کر دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگرٹیکسوں کو واپس نہ لیا گیا تو مزید احتجاج کیا جائے گا لہذا انہوں نے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ چیئرمین ایف بی آر سمیت حکومت کے متعلقہ نمائندگان ملک کے تمام چیمبرز آف کامرس اور ایسوسی ایشنوں کے ساتھ مشاورت کر کے اس مسئلے کا کوئی متفقہ حل نکالیں تا کہ کاروباری سرگرمیوں کے بحال ہونے سے معیشت کا پہیہ چلتا رہے اور ملک کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



آہ غرناطہ


غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…