جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

سرکاری کاملازمین اور وزیر وں کی تنخواہوں میں کٹوتی،وزارتوں میں کمی ،حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بجائے مسائل سے نمٹنے کیلئے مشورہ دیدیا گیا

datetime 11  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)معاشی ماہرین نے آئی ایم ایف پروگرام کو ملک کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ بیل آئوٹ پیکیج سے مہنگائی بڑھے گی، ٹیکسوں میں اضافہ ہوگا جس سے عام لوگ پریشان ہوں گے، بہتر ہے کہ حکومت وزارتوں کو کم کرے اور سرکاری ملازمین اور وزیروں کی تنخواہوں پر کٹ لگائے،سرکاری ملازمین اور وزارتوں کی کارکردگی صفر ہے مگر تنخواہیں بڑھ رہی ہیں۔

کئی ڈویژن خسارے میں ہیں مگر ان کا خرچہ زیادہ ہے۔اس ضمن میں بات چیت کرتے ہوئے سابق گورنرسندھ اور ماہر معاشیات محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا ہے، اگر مزید بوجھ ڈالا گیا تو پاکستانی معیشت ختم ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ مجموعی ٹیکسز بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ماہر اقتصادیات قیصر بنگالی نے کہا پاکستان کے فیصلے عالمی مالیاتی فنڈ کے لوگ کر رہے ہیں کیونکہ مذاکرات آئی ایم ایف بمقابلہ آئی ایم ایف ہی ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تباہ کیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف کا پروگرام استحکام کا پروگرام نہیں ہے، ہمارے ٹیکسز میں صرف آمدنی کو دیکھا جاتا ہے اور آئی ایم ایف بھی ایسا ہی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی پر حملہ کسی حوالے سے بھی جائز نہیں، ہم دو سال سے بول رہے تھے کہ معیشت بحران کی طرف جارہی ہے تو انہیں بھی معلوم ہوگا۔قیصربنگالی نے کہاکہ اگر ہم آئی ایم ایف کو اپنا پروگرام دے دیں تو وہ کڑی شرائط نہیں رکھتا لیکن ہم ایسا نہیں کرتے۔انہوں نے معیشت کی بحالی سے متعلق کہا کہ ہمیں تین سے چار ارب ڈالر کی برآمدات پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے، صنعتوں پر ٹیکس کم کرنا ہو گا اور ٹیکس کی شرح بھی کم کرنی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ اس محدود معیشت میں مزید ٹیکس بنانے کی گنجائش نہیں ہے۔

اس وقت آئی ایم ایف کی ٹیم حکومت پر قابض ہے۔سابق وزیر خزانہ ڈاکٹرسلمان شاہ نے کہا کہ ہمیں برے طرز حکومت نے تباہ کیا ہے ورنہ اس ملک میں بہت کچھ ہے، پاکستان ایک نوجوان ملک ہے جس کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہا کہ 80فیصد معیشت صوبوں کے پاس ہے، آئی ایم ایف کا پروگرام تھوڑا ریلیف دے گا، اس وقت شرح سود اتنی بلند نہیں ہے ہمیں اس وقت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ معیشت کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے جتنا نقصان پہنچایا ہے وہ کسی نے نہیں پہنچایا، اس وقت آئی ایم ایف کی کوشش ہے کہ پاکستان کو مستحکم کیا جائے اور یہ پاکستان کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…