لاہور(این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنزفرنٹ(پیاف) نے نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں ماہ فروری 2019کے لیے فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں81 پیسے فی یونٹ اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتیں کم کی جائیں چونکہ صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کی قیمتیں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں ، بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین کو5 ارب 2 کروڑ روپے کا
اضافی بوجھ برداشست کرنا پڑے گا، پاکستان میں بجلی و گیس خطے میں پہلے ہی مہنگی ہے اوربجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ مہنگائی میں مزید اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ مقامی تاجر و صنعتکار بیرونی منڈیوں میں دیگر ممالک سے اشیاء کی قیمتوں میں مقابلہ نہیں کر پا رہے۔ مہنگی بجلی صنعت اور عوام دونوں کے لیے ہی مشکلات کا باعث ہے مہنگی بجلی کے باعث ملکی برآمدات میں کمی اور تجارتی خسارہ بڑھتا جارہا ہے ۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیرنے سینئروائس چیئرمین پیاف ناصر حمید خان اور وائس چیئر مین جاوید اقبال صدیقی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کی قیمتیں زیادہ ہونے سے سے صنعتکار اور عوام پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ مہنگی بجلی کے باعث مہنگی پیداوار اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے ۔چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے کہا بجلی و گیس کی قیمتوں کے حوالے سے ایک تقابلی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی سری لنکا سے 87فیصد، انڈیا بنگلہ دیش سے45فیصد جبکہ قدرتی گیس بنگلہ دیش سے173فیصد، انڈیا سے 442فیصد اور امریکہ سے 90فیصد مہنگی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی صنعت اور معیشت کو زندہ و بحال رکھنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں مستقل بییادوں پر کمی سمیت متعدد ایسے اقدامات کرے جن سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ریلیف ملے اور ملک میں کاروباری حالات صحیح نہج پر چل سکیں ۔ وائس چیئرمین ناصر حمید نے کہا کہ صنعت و تجارت اور ملکی معیشت اس بات کی مزید متحمل نہیں ہو سکتی کہ بجلی مزید مہنگی کی جائے کیوں کہ مہنگی بجلی اور گیس کے باعث پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا جا رہا ہے ۔ پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث بیرونی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات
مہنگی ہو جاتی ہیں جو برآمدات میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔ مہنگی بجلی کے باعث اشیاء وخدمات کی قیمتوں میں اضافہ سے بیرون ملک پاکستانی اشیاء کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث برآمدات میں تیزی سے کمی ہورہی ہے اور تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے۔صنعت و تجارت سے وابستہ صارفین کے لئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق کیا جائے اور صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے پیداواری لاگت میں کمی ہوسکے اور ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو۔