ایران استعمال شدہ تیل بردار جہازوں کی تلاش میں سرگرم

14  مارچ‬‮  2019

تہران (این این آئی)ایران اور مغربی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ تہران نئے تیل بردار جہازوں کی خریداری کے معاملے میں محتاط انداز میں کام کررہا ہے۔ اس وقت ایران کی ترجیح استعمال شدہ تیل بردار جہاز ہیں جنہیں ایران کے پرانے بحری بیڑے میں شامل کرکے امریکی پابندیوں سے بچتے ہوئے ایرانی تیل کی برآمدات کو جاری رکھنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ برس نومبر میں

جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر سابقہ پابندیاں بحال کرنے کا اعلان کیا تو اس وقت ایران اور جنوبی کوریا کے درمیان 10 نئے تیل بردار بحری جہازوں کے کے بارے میں مذاکرات جاری تھے مگر امریکی پابندیوں کے بعد سیول اور تہران کے درمیان نئے بحری جہازوں کی بات چیت روک دی گئی تھی۔ اسی طرح ایران اور پاناما کے درمیان 21 نئے بحری جہازوں کی ایرانی بحری بیڑے میں شمولیت کی بات چیت جاری تھی۔ پاناما کے ساتھ بھی مذاکرات ختم ہوگئے ۔ ایران اب ویتنام جیسے ممالک کی طرف متوجہ ہے تاکہ ان سے استعمال شدہ بحری جہاز خرید کیے جاسکیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تیل ایرانی معیشت میں کل قومی پیدوار کا 70 فی صد ذریعہ امدن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایران کے لیے محفوظ بحری بیڑہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اب کی بار استعمال شدہ بحری جہاز بھی ایران کو ملنے مشکل ہیں کیونکہ استعمال شدہ جہاز فروخت کرنے والی کمپنیاں بھی ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد بہت حد تک محتاط ہوگئی ہیں۔ ایرانی تیل کی درآمدات وبرآمدات پرامریکی پابندی کے بعد عالمی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیے جانے کاخدشہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایران کے ساتھ تیل بردار جہازوں کی خریدو فروخت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ایران میں تیل کی یومیہ پیداوار 28 لاکھ بیرل ہے گر عالمی سطح پر ایرانی تیل کی خریداری کم ہونے کے باعث تیل کی پیدوار بھی کم ہوئی ہے۔ ایرانی بجٹ کا ایک بڑا حصہ تیل سے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس لیے امریکی پابندیوں کے بعد ایران پر سخت معاشی دباؤ آیا ہے۔تیل کے امور کے تجزیہ نگار مھدی فارزی کا کہنا تھا کہ عالمی کمپنیوں کو ڈر ہے کہ اگر انہوں نے ایران کے ساتھ کسی قسم کا تعاون کیا تو اس کے نتیجے میں امریکا انہیں عالمی مالیاتی نظام سے الگ کردے گا۔ یہی وجہ ہے کہ چین جیسے ممالک کی کمپنیاں بھی امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے ایران کے ساتھ عدم تعاون کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…