کراچی (این این آئی)کار انداز پاکستان نے ڈاکٹر شمشاد اختر کو اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا نیا چیئرپرسن مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹر شمشاد اختر ڈاکٹر عشرت حسین کی جگہ لیں گی جنہوں نے2014ء میں اس کے آغاز کے بعد سے کار انداز بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں۔ ڈاکٹر عشرت کا وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری کی حیثیت سے تقرر ہوا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر معروف قومی و کثیر الجہتی اداروں میں37 سال سے زائد عرصہ کے وسیع تجربہ کی حامل ہیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی گورنر، انڈر سیکریٹری جنرل آف اکنامک اینڈ سوشل کمیشن آف ایشیا اینڈ پیسیفک (یو این ای ایس سی اے پی)، اکنامکس و فنانس کے لئے سینئر سپیشل ایڈوائزر اور اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل، اقوام متحدہ کی سیکریٹری جنرل جی 20 Sherpa، عالمی بینک میں وائس پریذیڈنٹ برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ (MENA) اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے صدر کی سینئر سپیشل ایڈوائزر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے پاکستان کے عام انتخابات 2018ء سے قبل نگران حکومت میں وفاقی وزیر خزانہ کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دیئے۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے متعدد حکومتوں اور نجی شعبوں کو ترقی کے مخصوص شعبوں سمیت گورننس، غربت، نجکاری اور متعدد شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے بارے میں مشورے فراہم کئے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی گورنر کی حیثیت سے انہیں 2006ء میں ایمرجنگ مارکیٹس گروپ اور 2007ء میں بینکرز ٹرسٹ کی جانب سے ایشیاء کے سینٹرل بینک کی بہترین گورنر کیلئے نامزد کیا گیا۔ وہ 2008ء میں وال اسٹریٹ جنرل کی سرفہرست 10 خواتین کاروباری رہنماؤں میں بھی شامل تھیں۔ کار انداز پاکستان ایک غیر منافع بخش کمپنی ہے جو اگست 2014ء میں قائم ہوئی اور خواتین و نوجوانوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ معاشی ترقی کو فروغ دینے، بینکاری سے محروم افراد اور غیر محفوظ کاروباری اداروں کو مالیاتی شمولیت کے ذریعے روزگار پیدا کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔ اپنے آغاز کے بعد سے کار انداز نے مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں میں 24 ارب روپے اور ڈیجیٹل فنانشل
سروسز میں 657 ملین روپے کی سرمایہ کاری کو ممکن بنایا۔ یہ سرمایہ کاری 650 سے زائد ایس ایم ایز تک پہنچ چکی ہے اور اس نے ایس ایم ایز میں اندازاً 11 ہزار ملازمتیں اور مائیکرو انٹر پرائزز میں 4 لاکھ 30 ہزار ملازمتوں میں تعاون فراہم کیا ہے۔ کار انداز پاکستان کو برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کا مالی تعاون حاصل ہے۔