بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

ٹیکس نادہندگان کو ارسال کردہ نوٹسز کا انتہائی حوصلہ شکن ردعمل

datetime 28  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس ریٹرنز کے لیے اپنے گوشوارے جمع نہ کروانے والے متمول افراد کو بھیجے جانے والے 3 ہزار ایک سو 21 ٹیکس نوٹسز کے جواب میں انتہائی حوصلہ شکن ردعمل دیکھنے میں آیا اور محض 2 سو 20 افراد نے اب تک نوٹسز کی ہدایات پر عمل کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)

کے اقتدار میں آتے ہی ایف بی آر نے 3 ہزار ایک سو ایسے افراد کی نشاندہی کی تھی جنہوں نے کثیر آمدنی کے باوجود ٹیکس گوشواروں میں اندراج نہیں کروایا جس کے بعد 4 مرحلوں میں نوٹسز بھیجے گئے۔ پہلے مرحلے میں ایف بی آر نے ایک سو 48 نان فائلرز متمول افراد کو نوٹس بھیجے بعدازاں 75 اور پھر 2 سو 20 افراد کو نوٹس ارسال کیے گئے جبکہ آخری مرحلے میں اس کارروائی میں تیزی آئی اور کل 2 ہزار 6 سو 78 افراد کو نوٹس روانہ کیے گئے۔ دوسری جانب ٹیکس حکام کا ماننا ہے کہ بقیہ نوٹسز پر عملدرآمد جاری ہے اور وہ اس بارے میں پر اعتماد نظر آئے کہ جن افراد کو نوٹس بھیجے جائیں گے وہ آخر کار ٹیکس گوشوارے جمع کروائیں گے۔ تاہم ٹیکس حکام نے یہ معلومات نہیں دیں کہ اب تک ان نوٹسز کے جواب میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والے افراد سے کس قدر رقم ٹیکس کی مد میں حاصل ہوئی۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے 30 ہزار ایسے افراد کی نشاندہی کی ہے جن کو اب تک نوٹسز ارسال نہیں کیے جاسکے ایسے متمول افراد کی نشاندہی سسٹم کے ذریعے ممکن ہے جو 2 کروڑ سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد، 1800 سی سی یا اس سے زائد کے انجن کی گاڑی خریدتے یا کرایے کی مد میں ایک کروڑ روپے یا اس سے زائد آمدنی وصول کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیکس حکام کی کوششوں سے ایک لاکھ 52 ہزار 5 سو 18 ایسے افراد کی معلومات بھی حاصل ہوئی ہیں جن کے بیرونِ ملک غیر اعلانیہ اثاثے موجود ہیں، یہ معلومات او ای سی ڈی ٹیکس کنوینشن کے تحت 28 ممالک سے موصول ہوئیں۔ اس بارے میں حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ٹیکس کی وصولی کے لیے نوٹسز بھیجے جائیں گے جس کے بعد اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ بنائے گئے اثاثے جائز آمدنی سے بنائے گئے یا غیر قانونی طریقے سے۔ دوسری جانب باہمی

سطح پر اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کو متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کی 4 ہزار 23 املاک کی تفصیلات بھی موصول ہوچکی ہیں۔ تاہم ان کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اس میں سے صرف 9 سو 87 املاک ایسے افراد کی ملکیت ہیں جو پاکستان میں رہائش پذیر ہیں جس پر ایف بی آر کی جانب سے 6 سو 48 مالکان کو نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں اور 60 کروڑ 31 لاکھ روپے ٹیکس کی وصولی کاتخمینہ لگایا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…