کراچی(این این آئی)پاکستان چاول برآمد کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے جبکہ روئی کے بعد چاول ملکی زرمبادلہ کے حصول کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے اپنی رپورٹ انویسٹمنٹ ان ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فار باسمتی رائس ان پاکستان میں کہا ہے کہ پاکستان باسمتی چاول کی عالمی منڈی سے استعداد کے مطابق استفادہ نہیں کررہا کیونکہ باسمتی چاول کی کوالٹی اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے تحقیق اور ترقی سے پوری طرح استفادہ نہیں کیا جارہا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سال کے دوران پاکستان کی چاول کی
برآمدات میں اضافہ نہیں ہوسکا جبکہ باسمتی چاول کی برآمدات بتدریج کم ہورہی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ چاول کی دیگر اقسام باسمتی چاول کی جگہ لے رہی ہیں جس کی وجہ سے برآمدات کم ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چاول کی دیگر اقسام کے مقابلہ میں باسمتی چاول کیلئے زیادہ تحقیق اور ترقی کی ضرورت ہے تاکہ اس کو بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ فی ایکڑ پیداوار اور برآمدات کو بڑھایا جاسکے ۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کو باسمتی چاول کی برآمدات کے فروغ کیلئے فوری اقدامات اٹھانا ہونگے۔