ہفتہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2025 

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھا ؤمیں مجموعی طورپر ملا جلا رجحان رہا

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھا ؤمیں مجموعی طورپر ملا جلا رجحان رہا ملک کے ابتر حالات کے باعث کاروبار متاثر رہا منگل کے روز چہلم کی وجہ سے تعطیل رہی بدھ،جمعرات اور جمعہ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں،مارکیٹوں،غلہ منڈیوں،ٹرانسپورٹ اور کارخانوں میں حالات کے سبب کاروباری حجم بھی نسبتاً کم رہا۔

کئی علاقوں میں معمولی کاروبار ریکارڈ کیا گیا علاوہ ازیں ایف بی آر کے 188 کے خلاف احتجاج کے سبب بھاولنگر،ہارون آباد وغیرہ علاقوں کی جننگ فیکٹریاں بند رہیں۔ صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 8300 تا 9000 پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3600 تا 4100 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 8400 تا 8900 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3600 تا 4300 روپے رہا۔ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھاؤ فی من 8600 تا 8700 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3850 تا 4300 روپے رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8650 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان رہا جبکہ چین اور امریکا کی اقتصادی جنگ میں شدت کے بعد برف پگھلنے کی توقع کے بعد نیویارک کاٹن مارکیٹ میں فی پانڈ 3 سینٹ کا اضافہ دیکھا گیا بعد ازاں تھوڑی کریکشن آئی حالانکہ یو ایس ڈی اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے نسبت امریکن کاٹن کی برآمد میں نمایاں کمی واقع ہوئی جس کا مندی کا اثر زائل ہوگیا۔ چین اور بھارت میں مجموعی طورپر ملا جلا رجحان پایا گیا۔ ہڑتالوں کے سبب ٹیکسٹائل مصنوعات اور کاٹن یارن کی مانگ اور بھاؤ میں سرد بازاری رہی وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں چین جانے والے اعلیٰ سطح

کے وفد کے چینی حکام سے کامیاب مذاکرات میں ملک کو وسیع امداد ملنے اور نئے تجارتی معاہدوں کی وجہ سے خصوصی طور پر ٹیکسٹائل کی برآمد بڑھنے کی توقع کی وجہ سے ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر پر امید ہے جس کے باعث آئندہ دنوں میں روئی اور ٹیکسٹائل مصنوعات کے کاروبار میں وسعت ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے یکم نومبر تک ملک میں پیدا ہونے والے کپاس کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق اس عرصے تک ملک میں کپاس کی

77 لاکھ 6 ہزار 331 گانٹھوں کی پیداوار جو گزشتہ سال کی پیداوار 81 لاکھ 34 ہزار 404 گانٹھوں کے نسبت 4 لاکھ 28 ہزار 73 گانٹھوں (%5.26) فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ نسیم عثمان نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ملک میں کپاس کی کل پیداوار ایک کروڑ 15 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہونے کی توقع تھی لیکن اس رپورٹ کو دیکھتے ہوئے پیداوار ایک کروڑ دس لاکھ گانٹھیں بمشکل ہوسکے گی۔ توقع سے کم پیداوار کی وجہ سے روئی کے بھاؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…