جمعرات‬‮ ، 23 اکتوبر‬‮ 2025 

برآمدات میں بیرونی سرمایہ کی توجہ کیلئے فریم ورک تیار

datetime 26  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ  ڈیسک) کامرس ڈویژن نے برآمدی شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے بورڈ آف انوسٹمنٹ سمیت تمام متعقلہ اداروں کو ‘ٹریڈ ریلیٹڈ انوسٹمنٹ فریم ورک’ کے نام سے سرمایہ کاری ڈرافٹ جاری کردیا۔ رپورٹ کے مطابق دستاویزات برآمدات سے متعلق شعبے میں سرمایہ کاری اور براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو

ختم کرنے کے لیے تجاویز کے ساتھ ایک مفصل فریم ورک مہیا کر رہے ہیں۔  ایک ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ کامرس ڈویژن کو اس پالیسی پر ردعمل کا انتظار ہے اور اس حوالے سے بورڈ آف انوسٹمنٹ نے بھی تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ ڈرافٹ میں وضح کی گئی پالیسی میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اورحالیہ برسوں میں پاکستان کی سرمایہ کاری میں کارکردگی کو واضح کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے درمیان ایک تنقیدی تعلق کو ظاہر کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ کارمس ڈعیژن کی جانب سے یہ پالیسی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان میں گزشتہ 5 برس کے دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 10 ارب ڈالر تک ریکارڈ کی گئی جن میں سے 81 فیصد کا تعلق پیداوی شعبے کے بجائے توانائی، تیل و گیس، تعمیرات، مالی، آئی ٹی، ٹیلی کام، ٹرانسپورٹ اور تجارت سے متعلق تھی۔ برآمدای سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے ڈرافٹ میں لیبر ڈویژن سے وسائل کی تخصیص، جوتے، اور بیگز کے علاوہ ٹیکسٹائلزاور ٹیکنالوجی اسٹیل کی پیداوار سمیت دیگر شعبوں پر توجہ مرکز کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ دستاویزات میں زرعی شعبے پر سرمایہ کاری بالخصوص جوس، مٹھائیاں، مچھلی اور خوردنی تیل پر سرمایہ کاری کی ضرورت کو بھی نمایاں کردیا گیا ہے اسی طرح آئل ریفائنری اور پیٹرو کیمکل، آئی ٹی سی، ٹیلی کام، لی ای ڈی لائٹس اور سولر پینل پر درآمدی سرمایہ کاری بھی زور دیا گیا ہے۔

کامرس ڈویژن کے مطابق برآمدی سرمایہ کاری سے پیداوار اور مارکیٹ رسائی میں مسابقتی دوڑ میں اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں رواں مالی سال کے ابتدائی سہ ماہی میں 42 فیصد تک کمی آئی ہے جو گزشتہ برس کے اسی دورانیے

میں تنزلی کے مقابلے میں نصف تھی۔ مرکزی بینک کی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مالی سال 19-2018 میں جولائی سے ستمبر کے دوران گزشتہ برس کے 76 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 43 کروڑ 95 لاکھ ڈالر رہے، جبکہ پاکستان کو بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو روکنے کے لیے غیرملکی زرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…