سابق حکومت کا پالیسی کے خلاف فرٹیلائزرز کو گیس فراہم کرنے کا انکشاف

11  جون‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے اختتامی ایام میں گیس کی فراہمی کے سلسلے میں کیے گئے فیصلوں کے خلاف 2 اداروں کی جانب سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق حکومت کی جانب سے کیا جانے والا یہ فیصلہ مبینہ طور پر گیس فراہمی کی پالیسی کی خلاف ورزی ہے، جس میں صوبوں سے بھی اتفاق رائے حاصل نہیں کیا گیا۔

باوثوق ذرائع سے ڈان کو ملنے والی معلومات کے مطابق گیس فراہمی کے معاملے کی چھان بین اس وقت شروع کی گئی جب 31 مئی جو کہ حکومت کا آخری دن تھا، کو وزارت توانائی کے شعبہ پیٹرولیم کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ ایک سال کے دوران پاک عرب فرٹیلائزر(پی ایف ایل) کو 7 کروڑ 50 لاکھ مکعب فیٹ فی دن کے حساب سے گیس فراہم کی گئی۔  رپورٹ کے مطابق گیس کی فراہمی کسی نیلامی کے بغیر کی گئی جبکہ اس سے قبل اینگرو فرٹیلائزر نے مقامی قدرتی گیس اسی ’ماری گیس فیلڈ‘ سے نیلامی کے بعد حاصلی کی تھی۔ واضح رہے کہ گھریلوصارفین کے بجائے اسی طرح کی 2 مزید فرٹیلائزر کمپنیوں کو بھی گیس فراہم کی گئی حالانکہ گیس فراہمی پالیسی میں گھریلو صارفین کو خصوصاً موسم سرما میں گیس کی فراہمی میں فوقیت دی جاتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ریکارڈ کی چھان بین بھی کی جائے گی، تاکہ گیس منتقلی میں کسی ممکنہ مفادات کے تصادم کو دیکھا جاسکے، کیوں کہ متعلقہ کمپنیوں میں اہم عہدوں پر براجمان افراد کے آپس میں روابط ہیں۔ گیس اصلاحات گھریلو صارفین پر اثر انداز ہوں گی اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت کے خاتمے سے قبل ماری گیس فیلڈ کی 7 کروڑ 50 لاکھ مکعب فیٹ فی دن کے حساب سے پی ایف ایل کو فراہم کرنے کی منظوری دی جو پہلے ہی سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کپمنی(ایس ایس جی چی) کی اربوں روپے کی نادہندہ ہے۔ دوسری جانب موسم گرما کے دوران گیس فراہمی کی پالیسی کے تحت 28 فیصد گیس صنعتوں کو فراہم کی گئی، جبکہ پی ایف ایل صنعتوں کے لیے 28 فیصد گیس کا حصہ نہیں چاہتی تھی،ان کا مطالبہ 50 فیصد گیس فراہمی کا تھا۔  اس ضمن میں فرٹیلائزر ریویو

کمیٹی نے بھی کمپنیوں کو گیس فراہمی کا مطالبہ کیا تا کہ یوریا کھاد کی پیداوار میں کمی سے بچا جاسکے جو برآمدات پر بھی اثرانداز ہوسکتی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: کے الیکڑک کو اضافی گیس کی فراہمی 80 ارب روپے کی ادائیگی سے مشروط اس حوالے سے پیٹرولیم سیکریٹری ڈائریکٹر رشید جوکھیو کا کہنا تھا کہ گیس فراہمی کی پالیسی میں گھریلو صارفین کو فوقیت دینے کی وجہ سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے اب فرٹیلائزر کمپنیوں کو گیس کی فراہمی کم کردی ہے ۔ مذکورہ پالیسی میں بالترتیب گھریلو، کمرشل، صنعتی اور فرٹیلائزر کمپنیوں کو گیس فراہمی کا ذکر ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے گیس فراہمی سے متعلق کیے گئے فیصلے کچھ تنازعات کا شکار ہوئے ہیں جو تاحال حل ہونے کے منتظر ہیں، جبکہ سپریم کورٹ بھی اس معاملے کو منطقی انجام تک نہیں پہنچا سکی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…