کراچی /بیجنگ (آئی این پی )بنک آف چائنا نے پاکستان میں یوآن کی کلئیرنگ اور سیٹلمنٹ مکنیزم کا آغاز کر تے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال چینی کرنسی یوآن میں کی گئی سرحد پار تجارت 436 ٹرلین چینی یوآن سے زیادہ رہی ، فرانس، آسٹریلیا، ملائیشیا، ہنگری، جنوبی افریقہ، زیمبیا، امریکہ اور کئی دیگر ممالک میں بنک آف چائنا یوآن کی منظوری دینے والے بینک کے طور پر کام کرتا ہے، 24بینکوں کے چینل کی طرف سے بنک آف چائنا کے لیے 11نامزد سیٹس ہیں۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق
بنک آف چائنا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بنک نے باہمی تجارت، سرمایہ کاری کی سرگرمیوں، درآمدات، برآمدات اور مالیاتی لین دین کے لئے چینی یوآن کی کلئیرنگ اور سیٹلمنٹ میکنیزم کے لیے سرکاری طور پر پاکستان میں اپنی خدمات کا آغاز کر دیا ہے .بینک آف چائنا نے پہلے سے ہی گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی میں اپنی پہلی شاخ کے ذریعے آپریشنز شروع کردیئے تھے .جنوری کے آغاز میں، پاکستان کے مرکزی بینک نے چینی کرنسی رن من بی یا یوآن میں ٹرانزیکشن کے لیے اسے غیر ملکی کرنسی کے طور پر منظور کیا . اور اعلان کیا کہ چینی یوآن دیگر بین الاقوامی کرنسیوں جیسے امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین، اور دیگر کرنسیوں کے برابر درجے پر ہے .افتتاحی تقریب پاکستان کے جنوبی شہر کراچی میں منعقد کی گئی۔ جس میں اعلی حکام، بینکنگ انڈسٹری اور کارپوریٹ سیکٹرسے تعلق رکھنے والے کئی سربراہان اور ایگزیکٹوز شریک ہوئے .بنک آف چائنا کے کنٹری ہیڈ اور پاکستان میں آپریشنز کے سی ای او لی تا نے چینی یوآن کی عالمی پہچان ، اہمیت اور بڑھتے ہوئے استعمال پر روشنی ڈالی اور کہا کہ گزشتہ سال چینی کرنسی یوآن میں کی گئی سرحد پار تجارت 436 ٹرلین چینی یوآن سے زیادہ رہی ہے ۔بیان کے مطابق، فرانس، آسٹریلیا، ملائیشیا، ہنگری، جنوبی افریقہ، زیمبیا، امریکہ اور کئی دیگر ممالک میں بنک آف چائنا یوآن کی منظوری دینے والے بینک کے طور پر کام کرتا ہے، جن میں سے 24 بینکوں کے چینل کی طرف سے بنک آف چائنا کے لیے 11 نامزد سیٹس ہیں ۔