اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی معیشت کی صورتحال پر سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں ڈالر اور تیل کی قیمتیں بڑھنے سے آنے والے دنوں میں مہنگائی کی رفتار تیز ہونے اور غیرملکی ادائیگیوں کی وجہ سے اقتصادی ترقی متاثر ہونے کے خدشات ظاہر کر دئیے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی حالیہ قدر اور تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے آنے والے دنوں میں مہنگائی کی رفتار بڑھے گی
جو3.8فیصد سے بڑھ کر 4.5فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت کی ترقی کی رفتار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال اقتصادی ترقی 5.6فیصد رہے گی جبکہ آئندہ سال یہ کم ہوکر 5.1 فیصد تک محدود ہوجائے گی۔برآمدات تیزی کے ساتھ بڑھنے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دبا کا شکار ہے۔ اس دوران گاڑیوں، الیکٹرانکس اور مشینری کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔رواں سال درآمدات کو کنٹرول کرنے کیلئے لگائی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی درآمدی دبا ؤکم کرنے میں ناکام رہی۔ آنے والے مہینوں میں غیر ملکی ادائیگیوں کابوجھ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کا تعین کرے گا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال سیمنٹ، سریا اور اسٹیل کی زیادہ مانگ کی وجہ سے اقتصادی ترقی پر مثبت اثرات پڑے گا۔ پاکستان کا بجٹ خسارہ مقررہ ہدف سے زیادہ مگر گزشتہ سال کی نسبت کم رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق تجارتی شعبے کو بھی کئی مسائل کا سامنا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی معیشت کی صورتحال پر سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں ڈالر اور تیل کی قیمتیں بڑھنے سے آنے والے دنوں میں مہنگائی کی رفتار تیز ہونے اور غیرملکی ادائیگیوں کی وجہ سے اقتصادی ترقی متاثر ہونے کے خدشات ظاہر کر دئیے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی حالیہ قدر اور تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے آنے والے دنوں میں مہنگائی کی رفتار بڑھے گی جو3.8فیصد سے بڑھ کر 4.5فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔