اسلام آباد/بھوربن(سی پی پی)وزارت خزانہ کے سابق مشیرثاقب شیرانی نے کہا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں ہونے والی کمی سے پاکستان میں15 ارب ڈالرکی بچت ہوئی ہے،پیداواری شعبے کا ٹیکس برائے جی ڈی پی میں 58 فیصد حصہ ہے، پاکستان ان 25 ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جنکی جی ڈی پی ایک ٹریلین ڈالرسے تجاوز کرگئی ہے، پاکستان کی جی ڈی پی 1.05 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی بینک نے پاکستان کے معاشی مسائل کے حل کیلیے طویل المدت اصلاحات اور سیاسی مفاہمت کی ضرورت پرزوردیا ہے۔عالمی بینک کے کنٹری ہیڈ پیچاماتھو الانگونے کہا ہے کہ پاکستان 8 فیصد شرح نموکی خواہش رکھتا ہے۔ جس کے حصول کے لیے درمیانی اور طویل المدت اصلاحات ناگزیر ہے، سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان کی معیشت کوچیلنجزدرپیش ہیں جن سے سیاسی مفاہمت کے ذریعے نمٹا جاسکتا ہے،آئندہ 10 سال پاکستان بلند شرح نمو کے لیے انتہائی اہم ہیں.عالمی بینک کے کنٹری ہیڈ کاکہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے لیکن اس میں مزید کمی کی گنجائش موجودہے، پاکستان کوفی الوقت جن معاشی مسائل کاسامنا ہے وہ مختصرالمدت ہیں.عالمی بینک نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے درآمدی بل، برآمدات میں کمی اور جاری کھاتوں کے بڑھتے ہوئے خسارے پرتشویش کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ عالمی بینک اپریل میں اپنی رپورٹ جاری کرتا ہے جس میں نظرثانی شدہ معاشی اہداف پیش کیے جائیں گے۔