کراچی(این این آئی)قرضوں کے بوجھ تلے دبی پی آئی اے کا مالی بحران مزید سنگین ہوگیاہے، ناقص حکمت عملی کے باعث ادارہ قرضوں کی ادائیگی میں ناکام نظر آتا ہے۔پی آئی اے ذرائع کے مطابق انتطامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث ادارہ قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا شکار ہے، جس کی وجہ سے اندرونی بحران نے شدید شکل اختیار کر لی ہے۔پی آئی اے کا مجموعی قرضہ ساڑھے تین سو ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے ۔
قومی ایئرلائن ہر ماہ لیز پر حاصل کئے گئے جہازوں کی قسط سوا ارب روپے سے زائد ادا کررہی ہے۔پی آئی اے نے پی ایس او کو چودہ ارب کے واجبات تاحال ادا نہیں کیے، اطلاعات کے مطابق پی آئی اے دو ہزا ر سترہ کی سالانہ رپورٹ بھی تیار نہیں کرسکی، دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی کے واجبات بھی پینتالیس ارب روپے سے بڑھ گئے ہیں۔یاد رہے کہ پی آئی اے نے بینکوں سے لیے ہوئے دو سو ارب روپے بھی ادا نہیں کئے ۔
پی آئی اے پر ماہ بینکوں کے قسط کی مد میں سوا تین ارب روپے ادا کر رہی ہے اور مارکیٹنگ کی ناقص حکمت عملی کے باعث فقط سات ارب روپے روینیو حاصل ہورہا ہے۔ذرائع کے مطابق واجبات کی عدم ادائیگی سنگین صورتحال اختیار کر گئی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی، پی ایس او اور جدہ ایئرپورٹ اتھارٹی نے بھی پی آئی اے سے واجبات طلب کرلئے ہیں۔یاد رہے کہ قومی ایئر لائن نے مالی بحران کے سبب ڈاؤن سائزنگ کا عمل شروع کردیا ہے، جدہ میں فرائض انجام دینے والے دو افسران کو جبری ریٹائرمنٹ دے دی گئی۔دوسری جانب قومی ایئرلائن نے خسارے کا سبب بننے والے اے ٹی آر طیاروں کی جگہ فضائی بیڑے میں روسی ساختہ طیارے استعمال کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔