لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے بینک کاقرض واپس نہ کرنے پرسابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے قریبی عزیز کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز 28 فروری کو نیلام کرنے کا حکم دیدیا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نجی بینک کی درخواست پرسماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ اتفاق ٹیکسٹائل ملز کے مالکان نے کاروبار کیلئے بینک سے قرض حاصل لیا ،ڈیفالٹر
میاں ہارون یوسف، میاں یوسف عزیز، کوثر یوسف، سائرہ فاروق اور عائشہ ہارون نے قرض کیلئے گارنٹی بھی دی،قرض کی عدم ادائیگی پر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 2000ء میں ڈیفالٹر قرار دیا گیا۔ درخواست گزار کے مطابق ڈیفالٹر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کے خلاف 2016ء سے 25 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار کی ڈگری جاری ہوئی،جس کے بعد اتفاق ٹیکسٹائل ملز مالکان نے 14 کروڑ 32 لاکھ 69 ہزار ادا کئے مگر باقی کی رقم ادا نہیں کی جا رہی۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ بقایا رقم کی واپسی کیلئے اتفاق اڈہ پر واقع اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم دیا جائے۔دوران سماعت عدالتی حکم پر کورٹ آکشنر نے نادہندہ ٹیکسٹائل ملز کی نیلامی کامیاب نہ ہونے سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ عدالت کی جانب سے نیلامی کی مقرر کی جانے والی تاریخ 15دسمبر تک نادہندہ ٹیکسٹائل ملزکی نیلامی میں حصہ لینے کوئی خریدار نہیں آیا۔جس پر فاضل عدالت نے نادہندہ ٹیکسٹائل ملز نیلام کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیلامی کی نئی تاریخ 28فروری مقرر کر دی اور کورٹ آکشنر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔