کراچی(این این آئی)چین کی عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی اجارہ داری ختم کرنے کی کوششیں رنگ لانے لگی،مارکیٹ میں چینی کرنسی کی طلب میں اضافہ ہونے لگا،متعدد ممالک نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر میں یوآن کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیاہے۔تفصیلات کے مطابق ایشین فنانس فورم کے اجلاس میں جرمنی نے زرمبادلہ کے ذخائر میں یوآن کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیاہے۔چین دنیا میں تیل کا دوسرا بڑا خریدار ہے اور چین کی طرف پہلے ہی اپنی تیل کی
ٹریڈ ڈالر کی بجائے یوآن میں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی تجارت اورسرمایہ کاری کیلیے چینی یوآن کے استعمال کی اجازت دے چکا ہے،آئی ایم ایف بھی اپنے لین دین کے سلسلے میں منظور شدہ پانچ کرنسیوں میں چینی یوآن کو شامل کر چکا ہے۔مجموعی عالمی پیداور میں چین کا حصہ 15 فیصد اور عالمی تجارت میں 11 فیصد ہو چکا ہے۔واضح رہے کہ پیپلز بینک آف چائنا کے ساتھ کرنسی تبادلے کا سمجھوتہ(سی ایس اے)کے بعد اسٹیٹ بینک نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پاکستان میں چینی کرنسی کو بروئے کار لانے کے حوالے سے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے چینی کرنسی میں ڈپازٹس اور تجارتی قرضے جاری کرنے کی بینکوں کو اجازت دے دی ہے۔چین کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر نے کہاہے کہ عالمی اکانومی میں چین کی معیشت کا تناسب کے مقابلے میں چینی کرنسی یوآن کا استعمال بہت کم ہے۔یوآن کا بین الاقومی کرنسی بنانے کے سلسلے میں پالیسی اقدامات کیے جائیں گے، جبکہ فوری طور پر سلک روڈ فنڈ میں مزید ایک سو ارب یوآن شامل کیے جا رہے ہیں۔