واہ کینٹ(مانیٹرنگ ڈیسک) لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقیوم ، ہلال امتیاز (ملٹری) چیئرمین سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کی صدارت میں سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا ایک اجلاس منعقد ہواجس میں پی او ایف کے معاملات زیر بحث لائے گئے ۔ سیکرٹری دفاعی پیداوار لیفٹیننٹ جنرل (ر) اعجاز چوہدری اور لیفٹیننٹ جنرل عمر فاروق درانی، ہلال امتیاز (ملٹری) چیئرمین پی او ایف بورڈ نے سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاعی پیداوارکو بریفنگ دی۔
سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان سینیٹر حافظ ہمد اللہ، نزحت صادق، گیان چند، بریگیڈیئر (ر) ویلیئم، سحر کامران اور عتیق شیخ میٹنگ میں موجود تھے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی او ایف نے مالی سال 2016-17 میں 31.16ملین یو ایس ڈالر مالیت کی دفاعی مصنوعات دنیا کے مختلف ممالک کو برآمد کیں جبکہ 36.57ملین ڈالر کے آرڈرز جلد تیار کر لیے جائیں گے۔ اس طرح ایکسپورٹ آرڈرز کی کُل مالیت 67.73ملین ڈالر رہی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 3230ملین روپے مالیت کی مصنوعات فروخت کی گئی اور پی او ایف کے ذیلی اداروں نے 8603ملین روپے مالیت کی چیزیں فروخت کیں اس طرح مقامی طور پر کمرشل سیل کی مالیت 11,833ملین روپے رہی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے 3932ملین روپے مالیت کے آرڈرز موصول ہوئے جس میں سے 3230ملین روپے مالیت کی مصنوعات تیار کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کی گئیں اس طرح پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 25فیصد زیادہ مالیت کی مصنوعات تیار کر کے ان اداروں کوفراہم کی گئیں۔ مالی سال 2016-17میں پی او ایف کے ذیلی اداروں کے منافع کی شرح میں واہ نوبل گروپ آف کمپنیز نے 1264ملین روپے ، واہ انڈسٹریز لمیٹڈ نے 609ملین روپے، واہ براس مل نے 404ملین روپے اور ہائی ٹیک پلاسٹک نے 22ملین روپے کا منافع کمایا۔
اس طرح کُل منافع 2299ملین روپے رہا۔ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی او ایف واہ ، پی او ایف سنجوال اور پی او ایف حویلیاں کو سیف سٹی کا درجہ دینے کے لیے PC-1کی تیاری کا کام جاری ہے جو کہ نومبر 2017تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ PC-1کے مکمل ہونے پر یہ کیس حکومت پاکستان کو فنڈ زکی فراہمی کے لیے بھیجا جائے گا۔ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 6فروری 2017کووزیر اعظم پاکستان نے اپنے پی او ایف کے دورہ کے موقع پر ملازمین کے لیے تنخواہ کا 25فیصد اسپیشل الاؤنس ، 2اضافی انکریمنٹس اور نئی ہاؤسنگ سکیم کا اعلان کیاتھا۔
اسپیشل الاؤنس اور اضافی انکریمنٹس کی منظوری حاصل کر کے ملازمین کو ادائیگی کی جا رہی ہے جبکہ وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ ہاؤسنگ سکیم پر خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو رہی ہے۔پی او ایف کی ٹیم نے سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی سے درخواست کی کہ وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے پی او ایف ملازمین کے لیے اعلان کردہ ہاؤسنگ سکیم کی باقاعدہ منظوری کے سلسلے میں سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے پی او ایف انتظامیہ کی مدد کرے۔ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی نے پی او ایف کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا
اور چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ، ہلال امتیاز (ملٹری) نے اس موقع پر کہا کہ پی او ایف وطن عزیز کا دفاعی پیداوار کا اولین ادارہ ہے جس نے پاکستان کی نیشنل سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے شاندار کردار ادا کیا ہے۔ کمیٹی نے کچھ سفارشات گورنمنٹ کو بھجوا دیں جن میں پی او ایف کی پلانٹ اور مشینری کی moderinizationکے لیے فنڈزجاری کیے جائیں۔سابق وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے6فروری2017کو اعلان کیے گئے ویلفیئر پیکج برائے پی او ایف ملازمین کی باقاعدہ منظوری دی جائے۔پی او ایف ملازمین کے لیے واہ کینٹ میں ہاؤسنگ کالونی کے قیام کی باقاعدہ منظوری اور اس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی نے دفاعی پیداوار کے ادارے پاکستان آرڈننس فیکٹریز کی صلاحیتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔