لاہور ( این این آئی)وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ ای ایگریکلچر کریڈٹ سکیم کے تحت پہلے مرحلے میں چھوٹے بڑے کسانوں کو 75ہزار سمارٹ فونز دئیے جائیں گے جن میں اُن کے استعمال کی بنیادی اپلیکیشنز پہلے سے موجود ہوں گی،سمارٹ فونز کی مدد سے قرضوں کی آن لائن سسٹم کے تحت وصولی و ادائیگی اور فصلوں کی دیکھ بھال،کیڑے مار ادویات، موسمی اثرات سے تحفظ اور پیداوار میں اضافے جیسی ضروری معلومات تک رسائی کو ممکن بنایا جائے گا ،
ای ایگریکلچر کریڈٹ سکیم سبز انقلاب کا ذریعہ بنے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیو منسٹر بلاک پیپلز ہاؤس میں ای ایگریکلچر کریڈٹ سکیم کی سٹیرنگ کمیٹی کے 13اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کی معیشت کا بیشتر انحصار زراعت پر ہے یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت مقامی پیداوار میں اضافے اور کسان کے اطمینان کے لیے ہر ممکن قدم اُٹھانے کے لیے تیار ہے۔اجلاس میں ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے پلاننگ اینڈ ایویلیوایشن سیل کے چیف محمود اختر رانا،ممبر پنجاب ایگریکلچر کمیشن ،نیشنل رورل سپورٹ پروگرام ، پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ،نیشنل بینک آف پاکستان، زرعی ترقیاتی بینک، تعمیر بینک، این آرایس پی بینک، اخوت، سٹیٹ بینک اور بینک آف پنجاب کے نمائندگان شریک تھے ۔ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے پالیسی ایڈوائزر عرفان رزاق نے ای ایگریکلچر کریڈٹ سکیم پر پیش رفت سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سکیم کے تحت چھوٹے کسانوں کو جو قرض فراہم کیے جا رہے ہیں ان کی ریکوری کی شرح تقریباً سو فیصد ہے اس ضمن میں اخوّت فاؤنڈیشن اور این آر ایس پی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ عرفان رزاق نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ کسانوں کو سمارٹ فونز کی فراہمی کے لیے ٹیلی نار کمیونیکیشن کی خدمات حاصل کی گئی ہیں شرائط اور لائحہ عمل کی منظوری کے بعدجلد اس سکیم کا آغاز کر دیا جائے گا۔
صوبائی وزیر نے محکمہ زراعت کو ہدایت کی کے وہ دیہی علاقوں میں سروے کے ذریعے بلاسود قرضوں کے حصول کے حوالے سے کسانوں کو درپیش مسائل کا جائزہ لیں اورتکنیکی خرابیوں کو دور کر کے رجسٹریشن کے عمل کوموثر بنائیں ۔ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے پارٹنر بینکوں کو بھی ہدایت کی کے وہ کسانوں کو رقم کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ ان کا اداروں پر اعتماد بڑھے اور وہ بے فکری کے ساتھ پیداوار میں اضافے پر توجہ مرکوز کر سکیں۔
چیف پلاننگ آفیسر محمود اختررانا نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ محکمہ قرضوں کی فراہمی کے لیے مزید بینکوں کی خدمات حاصل کرنے پر بھی غور کر رہا ہے تا کہ کسانوں کی بینکوں تک رسائی کو آسان تر بنایا جا سکے ۔