اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے ڈالر اور روپے کی موجودہ شرح تبادلہ ملک کی بیرونی شعبے پر منفی اثرات کے باوجود برقراررکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیرٹ لبرلائزیشن کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی قائم کردی تاکہ بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پایا جاسکے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی پالیسیوں بارے رابطہ بورڈ نے اس حقیقت کے بوجود یہ فیصلے کئے کہ اس طرح کے
اقدامات پہلے بھی نتائج نہ دے سکے یہ عمومی اتفاق رائے پایا گیا ہے کہ روپے کی بے قدری سے برآمدات کو نقصان پہنچنے گا آئی ایم یاف پاکستان کی کرنسی کی زائد قدر کو بیس فیصد تک قرار دیا ہے رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سات میں سے تین اراکین نے شرکت کی جن میں احسن اقبال خرم دستگیر اور ڈاکٹر عشرت بھی شامل ہیں یہ اجلاس حالیہ ڈالر اور روپے کی قدر میں کمی پیشی سے متعلق بلایا گیا تھا