لاہور(آئی این پی ) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی نجکاری سے متعلق کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے،مستقبل میں کارگو اور فریٹ کو نجی شعبے کے حوالے کرنا چاہتے ہیں،ریلوے ملازمین کی سہولیات اور کوٹہ سسٹم بحال رکھا جائے گا،نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے،محکمہ ریلوے میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں،ملکی ترقی کیلئے ریاستی اداروں کی امنگوں
اور آئینی تقاضوں کے مطابق کام کرنا ہوگا۔ہفتہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ شالیمار ایکسرپیس کو پرائیویٹ شعبے کے سپرد کردیا گیا ہے،شالیمار ایکسپریس کے ذریعے پچھلے سال 66کروڑ کی آمند ہوئی،رواں سال شالیمار ایکسپریس کے ذریعے 14کروڑ روپے کی آمدن ہوئی،مستقبل میں کارگو اور فریٹ کو نجی شعبے کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کی سہولیات اور کوٹہ سسٹم بحال رکھا جائے گا،نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے،محکمہ ریلوے میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں۔سعدرفیق نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے ریاستی اداروں کی امنگوں اور آئینی تقاضوں کے مطابق کام کرنا ہوگا،عدلیہ سے گزارش ہے کہ رائل پام کلب کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے،محکمہ ریلوے ملک چلانے کا متحمل نہیں ہے۔،نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے،محکمہ ریلوے میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں۔سعدرفیق نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے ریاستی اداروں کی امنگوں اور آئینی تقاضوں کے مطابق کام کرنا ہوگا،عدلیہ سے گزارش ہے کہ رائل پام کلب کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے،محکمہ ریلوے ملک چلانے کا متحمل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی محنت سے ریلوے کو مشکل حالات سے نکالا ہے،آئندہ تین ماہ میں فریٹ ٹرینوں کیلئے 140 لوکوموٹیودستیاب ہوں گے،پاکستان ریلوے کی نجکاری سے متعلق کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔